18 مئی ، 2020
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 20 مئی سے 30 مئی تک معیاری ضابطہ کار (ایس اوپیز) کے ساتھ ٹرینیں چلانے کی منظوری دے دی ہے۔
شیخ رشید کا کہنا ہے کہ کل پشاور میں انتظامات دیکھوں گا اور پھر پرسوں گرین لائن کوروانہ کروں گا،کسی ڈویژن میں ایس اوپیز کی خلاف ورزی ہوئی تو ڈویژن ہیڈ کےخلاف کارروائی کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ 31 مئی تک حالات ٹھیک رہے تو تمام ٹرینیں یکم جون سے کھول دیں گے، لوگ ضابطہ کار پرعمل کرتے ہیں تو سب ٹھیک ہے، شہری کسی مسافر کو چھوڑنے یا لینے نہ آئیں۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ کسی صوبے سے کوئی اختلاف نہیں ہے،ریلوے چاروں صوبوں کی زنجیر ہے، ٹرین میں سواری آدھی کر دی ہے، ریٹ میں کوئی اضافہ نہیں ہوا جب کہ ریلوے کا عملہ بڑھا دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم صوبوں کے ماتحت نہیں اس کے باوجود صوبوں کا احترام کرتے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے کہوں گاکہ ہمارے انتظامات کو ٹھیک رکھیں۔
میں نیب آرڈیننس میں ترمیم کی حمایت نہیں کروں گا، شیخ رشید
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کےخلاف کوئی سازش نہیں ہورہی،نیب آرڈیننس میں ترمیم نہیں دیکھ رہا،میں ترمیم کی حمایت نہیں کروں گا۔جنہوں نے ملک کو لوٹا وہ سارے اندرہوں گے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز ملک میں ٹرینیوں کی بحالی کے حوالے سے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ٹرینیں پوری پاکستان کی ہیں ان کو کھولنےکیلئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے بات نہیں کروں گا۔
شیخ رشید کے بیان پر اپنے ردعمل میں وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں فی الحال ٹرین نہیں چلے گی، شیخ رشید کو عوام کی زندگیوں کی فکر کم اور ٹرین چلانے کی فکر زیادہ ہے۔