19 مئی ، 2020
قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی ایک بار پھر کمر کی تکلیف میں مبتلا ہو چکے ہیں تاہم کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں عائد سفری پابندیوں اور لاک ڈاؤن کے باعث ان کا علاج کیلئے بیرون ملک جانا مشکل ہوگیا ہے۔
اس سے قبل حسن علی گزشتہ برس ستمبر میں کمر کی تکلیف کا شکار ہو کر قومی ٹیم سے باہر ہو ئے تھے لیکن پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل ) سے قبل حسن علی کو فٹ قرار دیا گیا اور انہوں نے پشاور زلمی کی نمائندگی بھی کی۔
30 اپریل کوحسن علی ایک بار پھر کمر کی تکلیف میں مبتلا ہو گئے اور اس کا انکشاف چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق نے قومی کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹ کے اعلان کے دوران کیا۔
حسن علی کی تکلیف سنجیدہ نوعیت کی ہے اور اسی وجہ سے اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ فاسٹ بولر طویل عرصے کیلئےکرکٹ سے دور رہیں گے۔
اچھی بات یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے حسن علی کا علاج کرانے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس حوالے سے کوئی چیز نظر انداز نہیں کی جائے گی۔
پی سی بی کے شعبہ میڈیکل کے سربراہ ڈاکٹر سہیل سلیم نے بتایا کہ علاج کیلئے حسن علی کو دنیا کے کسی بھی کونے میں بھجوانا پڑا تو بھجوائیں گے لیکن اس وقت کوویڈ 19 کی وجہ سے سفری پابندیاں ہیں اور جیسے ہی سفری پابندیوں میں نرمی ہو گی حسن علی کو علاج کیلئے بیرون ملک بھجوانے میں کسی قسم کی تاخیر نہیں کی جائے گی۔
ڈاکٹر سہیل سلیم نے کہا کہ دنیا کے بہترین کمر کی تکلیف کے معالجوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ان سے صلاح مشورہ جاری ہے، آسٹریلیا کے ماہرین سے آج ہی جواب موصول ہوا ہے جب کہ جنوبی افریقا کے فزیو کے ساتھ بھی رابطہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا اور جنوبی افریقا کے ماہرین کے ساتھ ٹائم زون کو سامنے رکھتے ہو ئے ویڈیو کانفرنس کر رہے ہیں، پی سی بی حسن علی کے علاج معالجے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گا،اس وقت بھی حسن علی کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں اور علاج کا بھی سلسلہ جاری ہے، لیکن اس وقت مسئلہ صرف یہی ہے کہ حسن علی کو فوری طور پر بیرون ملک بھجوانا مشکل ہے۔