سکوک بانڈز سے حاصل رقم پر وزارت توانائی اور وزارت خزانہ میں تنازع

اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) میں سکوک بانڈز سے حاصل 200 ارب روپے سے ادائیگیوں سے متعلق معاملے پر وزارت توانائی اور وزارت خزانہ آمنے سامنے آگئے۔

اسلام آباد میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کا خصوصی اجلاس مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت ہوا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں سکوک بانڈز سے حاصل 200 ارب روپے سے ادائیگیوں سے متعلق وزارت توانائی اور وزارت خزانہ میں تنازع پیدا ہوگیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  وزارت خزانہ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز(آئی پی پیز) یا نجی بجلی گھروں کو گردشی قرض کی مد میں ادائیگیاں کرنا چاہتی ہے جب کہ وزارت توانائی اس رقم سے پن بجلی کی مد میں ادائیگیاں کرنا چاہتی ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے معاملہ متنازع ہونے کے باعث  سکوک بانڈز کی رقم کی تقسیم کا معاملہ مؤخر کردیا ہے۔

اجلاس کے دوران اقتصادی رابطہ کمیٹی نے موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی کی منظوری دے دی۔

اس کے علاوہ ای سی سی نے کپاس کی فصل کی امدادی قیمت مقررکرنے کی سمری بھی مؤخر کردی، کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ صوبائی حکومتیں کپاس کی امدادی قیمت مقرر کرسکتی ہیں ۔

مزید خبریں :