23 مئی ، 2020
لاہور سے کراچی آنے والی قومی ائیرلائن کی پرواز ائیرپورٹ کے قریب آبادی پر گر کر تباہ ہوگئی جس کے نتیجے میں عملے سمیت 97 افراد جاں بحق ہوگئے۔
حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کے کاک پٹ اور کنٹرول ٹاور کے درمیان آخری گفتگو بھی سامنے آئی جس کے مطابق طیارہ گرنے سے پہلے پائلٹ نے ٹاور کو انجن کی خرابی کی اطلاع دی اس دوران پائلٹ نے دو مرتبہ ’مے ڈے مے ڈے‘ کی کال دی لیکن اس کے باجود پرواز حادثے کا شکار ہوگئی۔
‘مے ڈے’ کال کو زیادہ تر ہوا بازی کے شعبے میں پائلٹ ایمرجنسی کی صورت میں استعمال کرتا ہے۔
امریکی ادارے فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) کے مطابق جب ریڈیو کے ذریعے بات کرتے ہوئے ڈسٹریس یعنی ایمرجنسی میں سگنل کمزور ہو جاتے ہیں اور دوسروں کی بات واضح سمجھ نہ آ رہی ہو تو اس دوران ’مے ڈے‘ کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔
مے ڈے 1923 میں انٹرنینشل ڈسٹریس کال کے طور پر شروع ہوئی تھی جسے 1948 میں سرکاری حیثیت حاصل ہوئی۔
انگلش ڈکشنری میریم ویبسٹر کے مطابق اس زمانے میں زیادہ تر ہوائی ٹریفک برطانیہ اور فرانس کے درمیان تھی، اس لیے دونوں ملکوں کے حکام نے ہنگامی صورتِ حال سے مطلع کرنے کے لیے ایسا کوئی سگنل تجویز کرنے کا سوچا جسے انگریزی اور فرانسیسی بولنے والے دونوں سمجھ سکیں۔
یہی وجہ تھی کہ ’مے ڈے‘ کی اصطلاح لندن کے کوارئڈون ائیرپورٹ پر تعینات سینئر ریڈیو افسر فریڈرک مکفورڈ نے پیش کی تھی جو فرانسیسی زبان کا لفظ ہے، اس کے معنی مدد کے لیے پکارنا ہے ’مے ڈے‘ یعنی مدد کرو۔