طیارہ حادثہ تحقیقاتی ٹیم کا جائے وقوع کا دورہ، عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ

پاکستان ائیرلائنز پائلٹس ایسوسی ایشن (پالپا) نے تحقیقاتی کمیٹی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے— فوٹو:فائل

وفاقی حکومت کی جانب سے طیارہ حادثے کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی 4 رکنی ٹیم نے جائے حادثہ کا معائنہ کیا۔

تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی ائیرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈ (اے اے آئی بی) کے صدر ائیرکموڈور عثمان غنی کررہے ہیں۔

تحقیقاتی ٹیم نے طیارہ گرنے کے مقام  کا دورہ کیا اور شواہد جمع کیے جبکہ عینی شاہدین کے بیانات بھی ریکارڈ کیے۔ طیارے کا بلیک باکس انویسٹی گیشن ٹیم کے سپرد کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت کی جانب سے لاہور سے کراچی آنے والے پاکستان انٹرنیشل ائیر لائنز (پی آئی اے) کے طیارے کے حادثے کی تحقیقات کیلئے 4 رکنی کمیٹی بنائی گئی تھی جسے ایک ماہ میں ابتدائی تحقیقات مکمل کرنی ہیں۔

پالپا کا  تحقیقاتی کمیٹی پر تحفظات کا اظہار

دوسری جانب پاکستان ائیرلائنز پائلٹس ایسوسی ایشن (پالپا) نے  تحقیقاتی کمیٹی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ 

اس حوالے سے جنرل سیکرٹری پالپا عمران ناریجو کا کہنا تھا کہ ائیرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈ کی بجائے قابل بورڈ تشکیل دیا جائے جس میں پالپا، انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن اور انٹرنیشنل فیڈریشن آف ائیرلائن پائلٹس ایسوسی ایشنز کو بھی شامل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پالپا کی شمولیت کے بغیر انکوائری قبول نہیں کی جائے گی جبکہ پائلٹ ریسکیو پروازیں جاری رکھیں گے۔

واضح رہے کہ 22 مئی کو لاہور سے کراچی آنے والی پاکستان انٹرنیشل ائیر لائنز (پی آئی اے) کا طیارہ لینڈنگ کے دوران ائیرپورٹ کے قریب آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا۔

جہاز میں سوار عملے کے 8 ارکان سمیت 97 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔

مزید خبریں :