27 مئی ، 2020
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ وفاق پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت کیلئے آرٹیکل 235 کا ڈنڈا چلائے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومتوں نے میرٹ سے ہٹ کر سرکاری محکموں میں بھرتیاں کیں، پی آئی اے سمیت دیگر اداروں کی تباہی، ماضی کی نااہل حکومتوں کی وجہ سے ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے جتنے حادثات ہوئے، ان میں سب سے صاف شفاف انکوائری اس بار ہوگی۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ سائیں سرکار سندھ میں لسانی تفرقہ پھیلانے سے باز رہے، پی پی پی کے دور حکومت میں بھوجا اور ائیر بلیو کے 2 بڑے طیارے حادثات ہوئے، انکوائری کہاں تک پہنچی، وہ خود نہیں جانتے۔
ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے دور میں پی آئی اے کو 500 ارب تک نقصان ہوا لیکن ہماری حکومت میں پی آئی اے کا سالانہ نقصان کم ہوا، ارشد ملک کا معیار سپریم کورٹ میں بتایا جسے عدالت نے مانا۔
پی ٹی آئی رہنما نے مطالبہ کیا کہ اب وقت آگیا ہے وفاق پی پی حکومت کیلئے آرٹیکل 235 کا ڈنڈا چلائے۔
سندھ حکومت نے شراب خانے آباد، درسگاہیں اور عبادت گاہیں ویران کردیں، حلیم عادل شیخ
اس موقع پر پی ٹی آئی کے نائب صدر حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ نااہل حکومت نے پورے سندھ میں شراب خانے آباد، تعلیم کے شعبے اور عبادت گاہیں ویران کرکے رکھ دی ہیں۔
اس دوران سربراہ بیت المال حنید حسین لاکھانی نے کہا کہ غیر قانونی بھرتیوں کے سبب صوبے بھر میں تعلیم کا محکمہ بری طرح تباہ ہے اور آئندہ چند دنوں میں وزیر تعلیم سعید غنی کا تمام چٹا بٹاکھول کر عوام کے سامنے رکھوں گا۔
انہوں نے وزیراعظم سے اپیل کی کہ سندھ کو تباہ ہونے سے بچائیں اور ان کے خلاف ایکشن لیں۔
خیال رہے کہ 19 مئی کو بھی فردوس شمیم نقوی نے آئین کے آرٹیکل 235 کے تحت سندھ میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ سندھ میں گورنر راج لگانے میں کوئی خرابی نہیں، صوبے میں آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، سندھ حکومت نےجواب نہیں دیا کہ کورونا متاثرین میں پیسے کس طرح خرچ ہوئے اور نہ ہی یہ بتایا کہ صوبےکی معیشت کس طرح بحال کریں گے۔