19 مئی ، 2020
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے آئین کے آرٹیکل 235 کےتحت سندھ میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کردیا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا سندھ کی صورتحال تیزی سےخراب ہورہی ہے، آرٹیکل 235 کےتحت صدر فنانشل ایمرجنسی نافذ کرسکتے ہیں۔
فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ سندھ میں گورنر راج لگانے میں کوئی خرابی نہیں، صوبے میں آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، سندھ حکومت نےجواب نہیں دیا کہ پیسے کس طرح خرچ ہوئے اور نہ ہی یہ بتایا کہ صوبےکی معیشت کس طرح بحال کریں گے۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نےصحت کے شعبے پر اربوں روپے خرچ کیے،کورونا وائرس چلا جائے تو ڈاکٹروں کوبھی چھٹیاں دےدی جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاق اور چیف جسٹس سےکہتا ہوں کہ ہمیں ایکشن چاہیے، وزیراعلیٰ سندھ کہیں نظر نہیں آرہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاجروں سےملنا گناہ ہے تو ہم اس گناہ کو سرزد کرنےکے ذمہ دار ہیں، جلد متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کے پارلیمانی لیڈرکنور نویدجمیل کے ساتھ اجلاس کریں گے۔