کورونا کے مریضوں میں اضافے سے اسپتالوں میں بستر اور آکسیجن کی کمی کاخدشہ

حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں کورونا کے مریضوں کے لیے 90 بیڈز مختص ہیں جب کہ اس وقت کورونا کے 85 مریض زیر علاج ہیں،فوٹو:فائل

پشاور کے دو بڑے تدریسی اسپتالوں خیبر ٹیچنگ اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کی انتظامیہ نے کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں بتدریج اضافے کے پیش نظر بستروں اور آکسیجن کی کمی کا اندیشہ ظاہر کردیا۔

خیبر ٹیچنگ اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق کورونا سے متاثرہ مریضوں کیلئے خیبر ٹیچنگ اسپتال میں 55 بیڈز مختص ہیں جب کہ 41 مریض زیر علاج ہیں۔

 اسپتال انتظامیہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر کورونا کے مریضوں کی تعداد یوں ہی بڑھتی رہی تو اسپتال میں بیڈز کم پڑ سکتے ہیں۔

 دوسری جانب حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں کورونا کے مریضوں کیلئے 90 بیڈز مختص ہیں جب کہ اس وقت کورونا کے 85 مریض زیر علاج ہیں تاہم ایمرجنسی میں کورونا کے مریضوں کیلئے مزید 360 بیڈز مختص ہوسکتے ہیں۔

 اسپتال انتظامیہ کے مطابق کورونا کے ایک مریض کو آکسیجن کے 1 سے 2 سلنڈر کی یومیہ ضرورت ہوتی ہے، اگر حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں مریضوں کی صورتحال یہی رہی تو آکسیجن کی کمی کا بھی سامنا ہو سکتا ہے۔

اس حوالے سے لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسپتال میں کورونا کے مریضوں کیلئے بیڈز کی کمی نہیں، 220 بیڈز پر مشتمل کورونا کمپلیکس میں اس وقت 32 مریض داخل ہیں، ضرورت پڑنے پر مزید بیڈز بھی مختص کرسکتے ہیں۔

 اسپتالوں کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کورونا سے متاثرہ سنگین علامات کے حامل مریضوں کو ہی اسپتال میں داخل کیا جاتا ہے جب کہ معمولی علامات کے حامل مریضوں کو گھر ہی میں قرنطینہ ہونے کی ہدایت کی جاتی ہے۔

خیال رہے کہ خیبر پختوانخوا میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 8 ہز ار سے زائد  ہوچکی ہے جب کہ 416 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

مزید خبریں :