دنیا
Time 27 مئی ، 2020

بھارت کو کورونا وائرس سمیت ہیٹ ویو اور ٹڈی دل کی یلغار کا بھی سامنا

بھارت کے اکثر علاقوں کو اس وقت کورونا وائرس سمیت ہیٹ ویو اور ٹڈی دل کی یلغار کا بھی سامنا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق  راجستھان اور بھارت کے شمالی علاقے اس وقت سخت گرمی اور ہیٹ ویو کی لپیٹ میں ہیں  جس کی وجہ  گذشتہ ہفتے  مشرقی علاقوں میں آنے والے سمندری طوفان 'امفان' کے اثرات بتائے جاتے ہیں۔

آج بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ تھا جو کہ گزشتہ روز 47 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی بڑھ گیا تھا جب کہ بھارتی ریاست راجستھان کے شہر چورو میں  پارہ 50 ڈگری پر پہنچ گیا تھا۔

حکام کی جانب سے شہریوں کو گرمی سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ہیٹ ویو کی وجہ سے بھارت میں ہلاکتیں سامنے آتی رہتی ہیں تاہم موجودہ ہیٹ ویو کے حوالے سے فی الحال کوئی اعدادو شمار سامنے نہیں آئے ہیں۔

گرمی کی شدید لہر نے ٹدی دل سے بچاؤ کے اسپرے اور  دیگر ہنگامی اقدامات کو شدید متاثر کیا ہے ۔

 خیال رہے کہ اس وقت خاص طور پر راجستھان سمیت بھارت کے اکثر علاقے ٹڈی ڈل کے حملوں کی لپیٹ میں ہیں  جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں فصلیں تباہ ہوچکی ہیں۔

بھارت میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعدادایک لاکھ 54 ہزار سے تجاوز 

دوسری جانب  بھارت میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعدادایک لاکھ 54 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 4 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

اس حوالے سے امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کورونا وبا کی صورتحال قابو کرنے میں بری طرح ناکام  ہوئی ہے۔

امریکی اخبار کے مطابق بھارتی حکومتی مشینری صحت کی سہولیات دینے میں ناکام رہی، مودی کے اپنےگھر گجرات کی حالت بھی مخدوش ہے جبکہ کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کیلئے اسپتالوں میں جگہ ہی نہیں ہے۔

اخبار کے مطابق بھارت کی اپنی عدالت نے بھی مودی کی لاک ڈاؤن پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مودی کی کورونا پالیسی نے غریبوں کاجینا محال کر دیا ہے اور لوگوں کو غربت کی لکیر کے نیچے دھکیل دیا ہے۔

مزید خبریں :