27 مئی ، 2020
ایسے وقت میں جب دنیا کورونا وائرس کے باعث مشکلات کا شکار ہے اور ساری سرگرمیاں مانند پڑچکی ہیں تو چینی ٹیم دنیا کی سب سے اونچی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کی پیمائش میں مصروف ہے۔
اس سے قبل چین 1975 اور 2005 میں بھی ماؤنٹ ایورسٹ کی پیمائش کرچکا ہے اور چین 2005 میں کیے گئے سروے کی بنیاد پر کہتا ہے کہ ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی 8844.43 میٹر (29 ہزار 17 فٹ) ہے۔
دوسری جانب نیپال برطانوی نو آبادیاتی سروے کے مطابق اس کی اونچائی 8848 میٹر (29 ہزار 28 فٹ) قرار دیتا ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزارت قومی وسائل کے ماہرین پر مشتمل سروے ٹیم ماؤنٹ ایورسٹ کی پیمائش میں لگی ہوئی ہے۔
چینی میڈیا کے مطابق 53 افراد پر مشتمل ٹیم مارچ سے اس منصوبے پر کام کررہی ہے اور رواں سال دنیا کے بلند ترین مقام پر پہنچنے والی پہلی ٹیم ہے۔
نیپال نے بھی2017 میں ماؤنٹ ایورسٹ کی دوبارہ پیمائش کا آغاز کیا تھا اور یہ کام بھی مکمل کرلیا گیا ہے تاہم کورونا وائرس کے باعث سروے کے نتائج کے اعلان میں تاخیر کی گئی ہے۔
گزشتہ برس اکتوبر میں چینی صدر کے دورہ نیپال میں اعلان کیا گیا تھا کہ چین اور نیپال ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی کا اعلان مشترکہ طور پر کریں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں چینی کمپنی ہواوے اور چائنا موبائل نے ماؤنٹ ایورسٹ پر ساڑھے 6 ہزار میٹر کی بلندی پر فائیو جی (ففتھ جنریشن) کا ٹاورنصب کیا تھا۔