Time 28 مئی ، 2020
دنیا

مکہ میں کرفیو نرم، عمرہ اور زیارت بدستور معطل رہیں گے

سعودی عرب نے  دیگر شہروں کی طرح مکہ مکرمہ میں  بھی کرفیو میں نرمی کا اعلان کردیا۔

سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق کرفیو میں نرمی کا اطلاق  31 مئی سے ہوگا جس کے تحت  مکہ میں مقیم مقامی اور غیر ملکی شہری روزانہ صبح 6 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک گھروں سے نکل سکیں گے۔

حکام کے مطابق 31 مئی سے مکہ مکرمہ میں دیگر شہروں سے آنے اور جانے کی بھی اجازت ہوگی۔

سعودی وزارت داخلہ  کے مطابق  کرفیو میں نرمی کا دوسرا مرحلہ 21 جون  سے  شروع ہوگا اور مکہ کی تمام مساجد نمازیوں کے لیے کھول دی جائیں گی اور مساجد میں پانچوں وقت کی نمازیں  مقررہ ضابطہ کارکے تحت جماعت سے ادا کی جاسکیں گی۔

 تاہم مسجد الحرام میں موجودہ ضابطے کے تحت ہی جمعہ اور جماعت ادا کرنے کا سلسلہ برقرار رکھا جائے گا جس کے تحت انتظامیہ کے افراد اور سیکیورٹی پر مامور اہلکار ہی نماز ادا کرسکتے ہیں۔

دوسری جانب سعودی وزارت حج وعمرہ  کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات کے پیش نظر عمرہ اور زیارت ابھی معطل رہیں گے۔

حکام وزارت حج وعمرہ کے مطابق کورونا وائرس کے باعث معطل معمولات زندگی کو  آہستہ آہستہ بحال کیا جا رہا ہے تاہم عمرہ اور زیارت کی بحالی کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا،صورتحال جیسے ہی بہتر ہوگی تو اس پر مناسب فیصلہ کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ دو روز قبل سعودی حکومت نے 28 مئی  سے ملک بھر میں کرفیو میں نرمی اور 31 مئی سے تمام مساجد میں  باجماعت نمازیں شروع کرنے کی اجازت دینے کا اعلان کیا تھا تاہم اس اعلان میں مکہ مکرمہ کو مستثنیٰ رکھا گیا تھا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 80 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 441 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

ادھر دبئی حکومت نے بھی تمام سرکاری دفاتر 31 مئی سے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

'واشنگٹن میں بھی لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ '

 اس کے علاوہ کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک  امریکا کےدارالحکومت واشنگٹن میں بھی لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیا گیا ہے اور وہاں ریسٹورنٹ اور دیگر کاروبارکل سے کھل جائیں گے۔

روسی دارالحکومت ماسکو میں بھی لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کیا گیا ہے اور وہاں بھی یکم جون سے دکانیں کھل جائیں گی اور شہریوں کو چہل قدمی اور ورزش کی اجازت ہوگی۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد58 لاکھ 33 ہزار سے زائد ہوچکی ہے جن میں سے 3 لاکھ 58 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

مزید خبریں :