29 مئی ، 2020
ریاض: سعودی عرب میں مساجد کو دوبارہ کھولنے سے قبل 90 ہزار سے زائد مساجد کو سینیٹائز کردیا گیا۔
سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت مذہبی امور کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد اتوار 31 مئی سے مساجد کو دوبارہ کھولا جائے گا تاہم اس سے قبل ملک بھر میں 90 ہزار سے زائد مساجد کو سینیٹائز کیا گیا ہے۔
سعودی وزارت مذہبی امور کا کہنا ہےکہ تاہم اس دورران مکہ میں واقع مساجد بند رہیں گے۔
سعودی وزارت مذہبی امور کی جانب سے مساجد میں حفاظتی اقدامات سے متعلق نمازیوں کو آگاہی فراہم کرنے کے لیے کئی زبانوں میں میڈیا مہم بھی چلائی گئی ہے جس میں نمازیوں کو گھروں سے وضو کرکے مسجد آنے اور ہاتھوں کو صابن سے دھونے یا سینیٹائز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ نمازیوں کو مزید ہدایت کی گئی ہےکہ قرآن پاک کی تلاوت کے لیے اپنے موبائل فون میں ڈاؤن لوڈ قرآن پاک کی الیکٹرانک کاپی سے تلاوت کریں جب کہ مسجد میں نماز کی ادائیگی کے لیے جائے نماز گھروں سے لائیں اور صفیں بناتے وقت ہر نمازی دو میٹر کا فاصلہ رکھے۔
وزارت مذہبی امور نے بزرگ شہریوں، بیمار افراد اور 15 سال سے کم عمر کے بچوں کو گھروں میں ہی نماز پڑھنے کی تاکید کی ہے۔
واضح رہےکہ سعودی عرب میں کورونا کے کیسز کی مجموعی تعداد 80 ہزار سے زائد ہے اور تقریباً 450 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
حکومت نے 31 مئی سے ملک بھر میں نافذ کرفیو میں نرمی کا اعلان کیا ہے جس کے بعد نجی و سرکاری ملازمین کو دفاتر جانےکی اجازت دی گئی ہے جب کہ ملک سے مکمل کرفیو 21 جون سے اٹھائے جانے کا امکان ہے۔