31 مئی ، 2020
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے وزیراعظم عمران خان سے سندھ کیلئے خصوصی شوگر انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے وزراء غلط بیانی سے کام لیتے ہیں اور سندھ حکومت کی ناکامیوں کی طویل داستان ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں 38 شوگر ملز ہیں جن میں سے 18 زرداری اور اومنی گروپ کی ہیں، ابھی تک کسانوں کو گنے کی ادائیگیاں نہیں کی گئیں ہیں جبکہ سندھ حکومت کا کہنا ہے سبسڈی کسانوں کی دی گئی۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم اس کو چیلینج کرتے ہیں، جو ریٹ مقرر کیا گیا وہ بھی نہیں دیا گیا، ی: کاشتکاروں کے ساتھ ظلم کیا جا رہا ہے، اب تک صرف 60 فیصد ادائیگی ہوئی ہے۔
فردوس شمیم نقوی نے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا کہ سندھ کیلئے علحیدہ شوگر انکوائری کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں فروخت ہونے والی چینی کا خریدار ایک ہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ کے دباؤ پر کئی شوگر ملز مالکان نے شوگر ملز فروخت کیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مرتضیٰ وہاب نے کہا سندھ حکومت نے کسی شوگر مل کو سبسڈی نہیں دی، انہوں نے سبسڈی دوسروں کے ذریعے شوگر ملوں تک پہنچائی، آج تک اومنی گروپ ادائیگی نہیں کرسکا ہے، سندھ کی شوگر ملز کی جانب سے پچھلے تین سال سے پریمیم نہیں دیا گیا۔
خیال رہے کہ 19 مئی کو فردوس شمیم نقوی نے آئین کے آرٹیکل 235 کے تحت سندھ میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔