‏پاکستان کرکٹ جدید دور کی کرکٹ سے بہت پیچھے ہے: ندیم خان

ثقلین مشتاق جونیئر اور سینئر ٹیموں کے کوچز کے ساتھ مل کر کام کریں گے، یہ ایک مشکل کام ہے لیکن ثقلین مشتاق یہ کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں: ڈائریکٹرہائی پرفارمنس سینٹر— فوٹو: فائل

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ہائی پرفارمنس سینٹر کے ڈائریکٹر ندیم خان نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ جدید دور کی کرکٹ سے بہت پیچھے رہ گئی ہے، ٹیسٹ کرکٹ میں بھی یہ فرق سب نے نوٹ کیا ہے اور اسی فرق کو کم کرنے کیلئے ہائی پرفارمنس سینٹر بنایا گیا ہے۔

‏پاکستان کرکٹ بورڈ نے ری اسٹرکچرنگ کرتے ہوئے شعبہ ڈومیسٹک اور اکیڈمیز کو ایک کر دیا ہے اور 2 ڈائریکٹر کی جگہ اب ایک ڈائریکٹر ہائی پرفامنس سینٹر میں کام کرے گا جبکہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی اب ہائی پرفارمنس سینٹر کہلائے گی۔

یکم جون سے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس سینٹر ندیم خان نے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں جبکہ ہیڈ آف انٹر نیشنل پلیئر ڈویلپمنٹ ثقلین مشتاق 10 جون سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

ہیڈ آف ہائی پرفارمنس کوچنگ گرانٹ بریڈ برن ابھی نیوزی لینڈ میں ہیں لیکن انہوں نے کام شروع کر دیا ہے۔

گرانٹ بریڈ برن ستمبر 2018 سے پاکستان کرکٹ ٹیم کے فیلڈنگ کوچ تھے اور وہ پاکستان سپر لیگ سے قبل اپنے وطن نیوزی لینڈ چلے گئے تھے اور فضائی سروس معطل ہونے کی وجہ سے گرانٹ بریڈ برن اب تک پاکستان نہیں آ سکے ہیں۔

‏ ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس سینٹر ندیم خان کا کہنا ہے کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا ابھی نام تبدیل ہوا ہے، کام شروع نہیں ہوا، اس لیے فرق بھی نظر نہیں آئے گا، اگلے 6 ماہ میں ہمارے پلانز اور کام نظر آئے گا، پھر یہ نہیں لگے گا کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا صرف نام ہی تبدیل ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ ماضی میں کام نہیں ہوا جو لوگ اکیڈمی کے ساتھ وابستہ رہے، انہوں نے اچھا کام کیا اور پاکستان نے اچھے کھلاڑی پیدا کیے لیکن سب نے یہ نوٹ کیا کہ ماڈرن ڈے کرکٹ اور پاکستان کرکٹ میں بہت فرق ہے، ہم بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔

ندیم خان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ کو دیکھ لیں، سب یہی کہیں گے کہ ہم میں اور دنیا میں بہت فرق ہے  اسی فرق کو کم کرنے کیلئے ہائی پرفارمنس سینٹر بنایا گیا ہے،  ہم نے جلد از جلد اس فرق کو کم ہی نہیں ختم کرنا ہے اور اوپر جانا ہے۔

‏سابق ٹیسٹ کرکٹر نے مزید کہا کہ پہلے بھی کوچز تھے لیکن اب کوشش کی گئی ہے کہ ہر فیلڈ کیلئے ایک ماہر شخص کو مختص کیا جائے، ہیڈ آف انٹر نیشنل پلیئر ڈویلپمنٹ ثقلین مشتاق مقامی کوچز کے ساتھ مل کر کھلاڑیوں کی شناخت کریں گے اور انہیں نکھاریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ ثقلین مشتاق جونیئر اور سینیئر ٹیموں کے کوچز کے ساتھ مل کر کام کریں گے، یہ ایک مشکل کام ہے لیکن ثقلین مشتاق یہ کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ندیم خان نے کہا کہ ہیڈ آف ہائی پرفارمنس کوچنگ گرانٹ بریڈ برن ماڈرن ڈے کرکٹ کے لحاظ سے کوچز سامنے لائیں گے اور انہیں تربیت فراہم کریں گے جن کوچز نے لیول کورسز کیے ہیں، انہیں ترجیح دی جائے گی اور مزید ان پر کام کیا جائے گا۔

ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کا کہنا تھاکہ شعبہ ڈومیسٹک اور اکیڈمیز کو ایک کرنے کیلئے یہ ایک بہترین وقت تھا کیونکہ ڈومیسٹک کرکٹ میں اب سب ٹیمیں پی سی بی کے کنٹرول میں ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اب کوئی کھلاڑی ایسا نہیں ہو گا جسے موقع نہیں ملے گا، کھلاڑیوں کو فرسٹ کلاس کرکٹ میں بھی موقع دیا جائے گا اور انڈر 19 لیول کا بھی کوئی کھلاڑی مِس نہیں ہو گا۔

مزید خبریں :