02 جون ، 2020
وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ گندم کی رپورٹ پربھی کارروائی ہوگی اور شوگرمافیا کو بھی نہیں چھوڑا جائے گا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کابینہ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ شوگرمافیا کے خلاف گھیرا تنگ کیا جائے گا اور تمام لوگوں کی بدعنوانیاں سامنے لائیں گے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ شوگرمافیا، منی لانڈرنگ کرنے والوں اور اسمگلرزکے خلاف گھیرا تنگ ہوگا اور بدعنوانوں کی گرفتاری کا سلسلہ 1985ء سے شروع ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'میں نے کہا کہ مفادات کے ٹکراؤ والوں کوکابینہ میں نہیں بیٹھنا چاہیے'۔
خیال رہے کہ 4 اپریل کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے آٹا و چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لائی گئی تھی۔
تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی نااہلی آٹا بحران کی اہم وجہ رہی۔
تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ملک میں چینی بحران کاسب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، دوسرے نمبر پر وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور تیسرے نمبر پر حکمران اتحاد میں شامل مونس الٰہی کی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا۔
رپورٹ سامنے آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کابینہ میں دیگر تبدیلیوں کے ساتھ وفاقی وزیر برائے تحفظ خوراک اور تحقیق خسرو بختیار کا قلمدان تبدیل کرکے انہیں وزارت اقتصادی امور دے دی گئی تھی جب کہ جہانگیر خان ترین کو چیئرمین ٹاسک فورس برائے زراعت کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔