02 جون ، 2020
وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو چاہیے کہ قانون سے بھاگنے کے بجائے قانون کا سامنا کریں۔
سینیٹر شبلی فراز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ چاہے اپنے ہوں یا پرائے ،نئے پاکستان میں کوئی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگی رہنماؤں کو مشورہ ہے کہ قانون کے راستے میں رکاوٹیں ڈال کر شریک جرم نہ بنیں۔
خیال رہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں آج عدم پیشی پر قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی ٹیم نے شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے ان کی رہائش گاہ پر پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ چھاپہ مارا تاہم شہباز شریف گھر میں موجود نہیں تھے۔
اطلاعات کے مطابق نیب لاہور کی ٹیم قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی ماڈل ٹاؤن میں رہائش گاہ پر تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک موجود رہی تاہم انہیں بتایا گیا کہ شہباز شریف گھر میں موجود نہیں ہیں جس کے بعد ٹیم وہاں سے روانہ ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق ماڈل ٹاؤن سے نیب کی ٹیم شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے جاتی عمرہ روانہ ہوئی جب کہ جاتی عمرہ کے گھر پر چھاپے کی خبر پر ن لیگی کارکن جمع ہوگئے اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی تاہم نیب ٹیم وہاں نہیں پہنچی۔
اس حوالے سےمسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کوگرفتارکرنے کا کوئی جوازنہیں،ایک کیس میں ایک شخص کی دوبار گرفتاری کیسےممکن ہے؟
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ آج نیب میں تحریری جواب جمع کرایا ہے، ہم نے نیب کو کہا کہ ہم وڈیو لنک پر موجود ہیں،کل ہائی کورٹ میں 12 بجے شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوگی، تمام قانونی آپشنز دیکھ رہےہیں۔