03 جون ، 2020
ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ پاکستان پر جارحیت کرنے کے لیے اسٹیج بنایا جارہا ہے، بھارت کے لیے جواب ہے کہ ہم تیار ہیں اور بھرپور طاقت سے جواب دیں گے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر کچھ عرصےسے صورت حال بہت تشویش ناک ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ اس سال 1229 بار سیز فائر کی خلاف ورزیاں ہوئیں اور وہاں 7 شہری شہید ہوچکے ہیں، بھارت کے کواڈ کاپٹرز نے کئی بارہماری حدود کی خلاف ورزیاں کیں، جس پربعض بھارتی کواڈ کاپٹر مار گرائے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فوج بہت بہتر طریقے سے جواب دے رہی ہے اور ہماری پوری کوشش ہوتی ہے کہ جوابی کارروائی میں ایل او سی کے پار شہری آبادی کو نقصان نہ پہنچے۔
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ بھارتی سینیئر عسکری قیادت بار بار مبینہ لانچ پیڈ سے دراندازی کی بات کرتی ہے جب کہ دراندازی کی بات بھارت کی فوجی پیشہ ورانہ صلاحیت پر بھی سوالیہ نشان چھوڑتی ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ وہاں مظلوم کشمیری بھارتی جارحیت کا نشانہ بن رہے ہیں،بھارتی سیکیورٹی فورسز نے 7سال کے بچے کو بھی معاف نہیں کیا،بھارتی فوج احتجاج دبانےکے لیے کشمیری نوجوانوں کو شہیدکرکے میت بھی حوالے نہیں کر رہی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان پر عجیب و غریب الزامات کی بوچھاڑ کی، بھارت نے الزام لگایاکہ پاکستان نےکورونا سے متاثرہ دہشت گرد ایل اوسی کے پار بھیجے جب کہ بھارت کا سب سے بڑا ڈرامہ 'پلوامہ ٹو' تھا۔
میجر جنرل بابر افتخار کے مطابق بھارت نے رات کو گاڑی پکڑی جس پرفائر کیا جب کہ بھارت کاکہنا ہےکہ اس میں دھماکہ خیز مواد بھی تھا اور ایک شخص گاڑی سے نکل کر فرار بھی ہوگیا،ساری رات یہ گاڑی رکھی گئی اور دن کی روشنی میں اسے تباہ کیاگیا تاکہ شواہد نہ مل سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت اس ساری کارروائی کے ذریعے اسٹیج بنا رہاہے، وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف کئی بارکہہ چکے ہیں کہ بھارت فالس فلیگ آپریشن تیار کر رہا ہے، پلوامہ ٹو سےچند دن پہلے وزیراعظم کابیان آیا تھا کہ بھارت فالس فلیگ آپریشن کی پلاننگ کر رہا ہے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ وزیراعظم کا بیان آنے کے بعد بھارت منصوبہ بنارہا تھا لیکن پھر گاڑی کو دھماکہ کرکے تباہ کردیا،اب بھارت کہہ رہا ہے مزید ایسی 3 گاڑیاں موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آنے والے چند ماہ میں پاکستان پر جارحیت کرنے کے لیے اسٹیج بنایا جارہا ہے،خطے میں تمام دیرینہ معاملات کا تعلق بھارت کےساتھ ہے، بھارت اثرو رسوخ بڑھانے کے لیے ان ملکوں میں بھی مداخلت کر رہا ہے جن سے اس کی سرحدیں نہیں ملتیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت کے لیے جواب ہے کہ ہم تیار ہیں اور بھرپور طاقت سے جواب دیں گے ،بھرپور طاقت سے جواب کا مظاہرہ بھارت نے پچھلے سال دیکھ لیا تھا،بھارت نے پاکستان کے خلاف کوئی جارحیت کی توبھرپورطاقت سے جواب دیا جائےگا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں کورونا تیزی سے پھیل رہاہے اور معیشت کو دھچکے لگ رہے ہیں جب کہ بھارت میں اسلاموفوبیا کی اٹھنے والی لہر کو پوری دنیا نے محسوس کیا ہے۔
خطے میں امن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کہہ چکے ہیں کہ حل طلب مسائل حل ہوئے بغیرخطے میں دیرپا امن ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں بھارت کو بعض محاذوں پر بڑی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے،بھارت کو چین کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے معاملے پر سخت شرمندگی کا سامناہے جب کہ بھارت نیپال سرحد پر نقشوں میں بھی بھارت کو بڑی شرمندگی ہوئی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت جو الزام لگارہا ہے اس کے شواہد کا تو آج کل کوئی مسئلہ ہی نہیں، اقوام متحدہ کے مبصر گروپ کو مکمل آزادی ہے کہ وہ پاکستان کی طرف سے جہاں چاہیں آجا سکتے ہیں، ہم عالمی میڈیا کو کئی بار ان علاقوں میں لے کر بھی جا چکے ہیں، پاکستان نے کسی قسم کی رسائی سے انکار نہیں کیا جب کہ اگر بھارت بھی اپنی طرف اقوام متحدہ کے مبصر گروپ اور عالمی میڈیا کو رسائی دے تو چیزیں بہت واضح ہوجائیں۔
میجر جنرل بابر افتخار نے ایک بار پھر بھارت کو خبردار کیا کہ آگ سے نہ کھیلاجائے، بھارت کو سمجھنےکی ضرورت ہےکہ کسی بھی فوجی مہم جوئی کے نتائج قابو سے باہر ہوں گے۔