04 جون ، 2020
جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی بلاجواز گرفتاری کیخلاف سندھ اسمبلی میں بھی احتجاج کیا گیا۔
پارلیمانی رپورٹر ایسوسی ایشن اور سندھ جرنلسٹس کونسل کے تحت ہونے والے احتجاج میں صوبائی وزراء بھی شامل ہوگئے، وزیراطلاعات سندھ ناصر شاہ نے کہا کہ میر شکیل صحافت کی آواز ہیں، انہیں فوری رہا کیا جانا چاہیے۔
میرِ صحافت میر شکیل الرحمٰن کی غیرقانونی گرفتاری کیخلاف احتجاج کا دائرہ سندھ اسمبلی تک پھیل گیا۔
احتجاج کا اہتمام پارلیمانی رپورٹر ایسوسی ایشن اور سندھ جرنلسٹس کونسل نے کیا جس میں صوبائی وزیراطلاعات ناصر شاہ، ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب سمیت ایسوسی ایشن کے عہدیدار منور عالم، غازی جھنڈیر، دودو چانڈیو، سنجے سادھوانی سمیت دیگر ارکان بھی شامل ہوگئے اور پریس گیلری میں آکر صحافیوں سے اظہار یکجہتی کیا۔
ناصر شاہ کا کہنا تھا کہ وہ میر شکیل کی گرفتاری کیخلاف صحافیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
پریس گیلری میں احتجاج کرنے والے صحافیوں نے میرشکیل کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔
صحافیوں نے میر شکیل الرحمٰن کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کو بدنیتی کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا ہے۔