07 جون ، 2020
تمغہ امتیاز حاصل کرنے والی پاکستان کی مقبول اداکارہ مہوش حیات کا کہنا ہے کہ بالی وڈ فلم انڈسٹری اپنے کام سے پاک بھارت تعلقات کو بہتر کر سکتی ہے۔
مہوش حیات نے حال ہی میں ایک انٹرویو دیا جس میں انھوں نے اپنی آنے والی بائیوپک فلم اور مخلتف موضوعات پر بات چیت کی۔
ینظیر بھٹو کی سوانح حیات پر بننے والی فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے کے حوالے سے مہوش حیات نے کہا کہ ’میں ابھی اِس فلم کے بارے میں زیادہ تفصیل سے بات نہیں کرنا چاہتی کیونکہ یہ فلم ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔‘
مہوش حیات کا کہنا تھا کہ ’مجھے عوامی سطح پر اِس فلم کے بارے میں زیادہ کچھ بتانے کی اجازت نہیں ہے لیکن اتنا کہنا چاہوں گی کہ محترمہ بے نظیر بھٹو میرے لیے ایک شیکسپیرین ہیروئن ہیں اور یہی وجہ ہے کہ میں نے اُن کا کردار نبھانے کا انتخاب کیا۔‘
اُنھوں نے کہا کہ ’فلم میں محترمہ بے نظیر کے آکسفورڈ کے دنوں کو دِکھانا اور جس طرح اُنہیں شہید کیا گیا، اُن کی تمام تر خدمات کو بطور کردار فلم میں ادا کرنا میرے لیے ایک بہت بڑے اعزاز کی بات ہے۔‘
مہوش حیات نے اپنے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ ’میں کسی بھی کردار کے انتخاب کرنے سے پہلے اُس کے بارے میں جانتی ہوں کہ اِس کردار کی خاصیت کیا ہے اور اِس کردار میں عورت کو مضبوط دکھایا گیا ہے یا نہیں، یہ سب جاننے کے بعد ہی میں وہ کردار نبھاتی ہوں ۔‘
یاد رہے کہ اِس سے قبل بھی مہوش حیات نے اپنے ایک انٹرویو میں بے نظیر بھٹو کی زندگی پر بننے والی فلم کے حوالے سے کہا تھا کہ ’محترمہ بے نظیر بھٹو میرے لیے ایک ہیرو ہیں اور اُن کی زندگی میرے لیے متاثر کن ہے۔‘
مہوش حیات نے کہا تھا کہ ’اِس فلم کو کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ہماری آنی والی نسلوں کو پاکستان کی ایک بہادر اور نڈر خاتون محترمہ بے نظیر بھٹو کی جدوجہد کے بارے میں معلوم ہو کہ اُنھوں نے اپنے ملک کی ترقی کی خاطر کس قدر محنت کی۔‘
علاوہ ازیں مہوش حیات نے اپنے حالیہ انٹرویو میں پاکستانی فلم انڈسٹری کی ترقی سے متعلق کہا کہ ’ہمارے سنیما کی بحالی میں وقت لگے گا جس طرح ہماری ڈرامہ انڈسٹری نے ترقی کی ہے اِسی طرح ایک دن ہماری فلمیں بھی کامیابی کی اُس سطح پر فائز ہوں گی۔‘
مہوش حیات نے بھارتی فلم انڈسٹری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’بالی وڈ ایک بہت بڑی اور کامیاب فلم انڈسٹری ہے وہ اپنے کام سے پاک بھارت تعلقات کو بہتر کرسکتی ہے لیکن بالی وڈ فلموں میں ہمیشہ پاکستان کو ایک منفی کردار میں دکھایا جاتا ہے۔‘
اداکارہ نے کہا کہ ’بالی وڈ کو اِس فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے کہ وہ مستقبل میں امن چاہتے ہیں یا پھر نسل پرستی کی بنیاد پر بدامنی، اگر وہ امن چاہتے ہیں تو اُن کو اپنی فلموں میں اِس چیز کو لانا ہوگا۔‘