ہیپاٹائٹس پاکستان میں تیزی سے پنچے گاڑنے لگا

عوامی آراء جاننے کے حوالے سے معروف ادارے گیلپ پاکستان کی سروے رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ وائرل ہیپاٹائٹس پاکستان میں تیزی سے پنچے گاڑنے لگا ہے۔

سروے رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 64 لاکھ افراد نے ہیپاٹائٹس کا ٹیسٹ کروایا جس میں سے 26 لاکھ یعنی 41 فیصد افراد میں ہیپاٹائٹس بی اور سی مثبت آیا۔

سروے میں بتایا گیا ہے کہ 88 فیصد افراد اِس بیماری سے بچاؤ کے لیے کسی قسم کی احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کررہے جب کہ صرف 8 فیصد اس بیماری سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیراختیار کررہے ہیں۔

سروے رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 42 لاکھ پاکستان ملیریا جب کہ 21 لاکھ افراد ٹی بی  کا شکار ہوئے۔

خیال رہے کہ 2018 میں ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ پاکستان دنیا بھر میں تپ دق کی شرح میں سرفہرست جب کہ ہیپاٹائٹس کے پھیلاؤ میں دوسرے نمبر پر ہے۔

اس کے علاوہ اکتوبر 2019 میں گورنر پنجاب چوہدری سرور نے انکشاف کیا تھا کہ پنجاب میں ایک کروڑ افراد ہیپاٹائٹس کا شکار ہیں۔

رواں سال فروری میں سندھ کے ضلع ٹنڈو الہ یار کے گاؤں سارنگ ہکڑو کے 20 فیصد افراد میں کالے یرقان (ہیپاٹائٹس بی اور سی) کی تصدیق ہوئی تھی۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر لکشمن داس کا کہنا تھا کہ 3 ماہ کے دوران 33 افراد ہیپاٹائٹس سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

مزید خبریں :