10 جون ، 2020
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے دیگر متعلقہ اداروں کے ہمراہ کیماڑی آئل فیلڈ پر نجی تیل کمپنی کے ڈپو پر چھاپا مارا جہاں تیل کا بڑا ذخیرہ موجود تھا۔
ذرائع ایف آئی اے کے مطابق ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ کے معاملے پر وزارت پٹرولیم کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی نے کیماڑی آئل فیلڈ پر چھاپہ مارا جہاں نجی کمپنی کے ڈپو میں بڑا ذخیرہ پایا گیا۔
نجی کمپنی جان بوجھ کر تیل سپلائی نہیں کر رہی تھی، نجی کمپنی کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کردیا گیا ہے جبکہ مقدمے کے لیے ضلعی انتظامیہ کو بتا دیا گیا۔
پیٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ کے سدباب کے لیے ایف آئی اے، اوگرا، پی ایس او اور ایچ ڈی آئی پی افسران سمیت دیگر متعلقہ حکام پر مبنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو پٹرولیم مصنوعات کی دستیابی کو یقینی بنائے گی اور ان کے ڈیپوز کو چیک کرے گی۔
کمیٹی کیماڑی، پورٹ قاسم، شکارپور، دولت پور اور سانگھی میں باقاعدہ چیکنگ کرے گی، ذخائر ہونے کے باوجود مصنوعی قلت کرنے والی کمپنیز کے خلاف کرمنل کیسز درج ہوں گے جب کہ ملوث کمپنیز کے لائسنز بھی منسوخ کر دیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد یکم جون سے ملک بھر کے پیٹرول پمپس پر پیٹرول نہ ملنے کی شکایات ہیں اور حکومت اب تک اس مسئلے کو حل کرنے میں ناکام ہے۔
کراچی سمیت ملک کے بیشتر شہروں میں پیٹرول کی قلت برقرار ہے اور اکثر پیٹرول پمپ کھلے تو ہیں لیکن پیٹرول دستیاب نہیں اور جن پمپس پرپیٹرول مل رہا ہے وہاں صارفین کا جم غفیر ہے۔
گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ نے پٹرولیم مصنوعات کے مصنوعی بحران کا نوٹس لیا تھا اور وزیراعظم نے پیٹرول کا مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی تھی۔