11 جون ، 2020
سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے گیند پر تھوک لگانے پر پابندی عائد کرنے پر خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس سے بولرز کی کارکردگی متاثر ہوگی اور وہ روبوٹ بن جائیں گے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے کورونا وائرس کے باعث کھیلوں کی سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے چند گائیڈ لائنز جاری کی گئی ہیں جس میں بولرز کے تھوک سے گیند چمکانے پر پابندی شامل ہے البتہ پسینا لگانے کی اجازت ہے۔
اس حوالے سے خبررساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ اس پابندی سے بولرز روبوٹ بن جائیں گے، جب وہ آکر بغیر سوئنگ کے بولنگ کرائیں گے تو انہیں گیند کے قدرتی طور پر پرانے ہونے کے لیے صبر کے ساتھ انتظار کرنا ہو گا۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ میرے لیے یہ عجیب صورتحال ہے کیونکہ میں تو تھوک سے بال چمکا کر سوئنگ کرتے ہوئے بڑا ہوا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں اس مشکل وقت میں احتیاطی تدابیر اپنانے کا قائل ہوں لہٰذا اب بولرز کو گیند پرانے ہونے کا انتظار کرنا ہوگا تاکہ وہ سوئنگ ہو سکے۔
پسینے سے گیند چمکانے پر وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ صرف پسینے سے ٹھنڈے ممالک میں گیند سوئنگ ہونا ممکن نہیں اور پسینے کا زیادہ استعمال گیند کو گیلا کر دے گا۔
سابق فاسٹ بولر کا ماننا ہے کہ آئی سی سی کو گیند چمکانے کے حوالے سے کوئی مناسب حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے تاہم بال سوئنگ کیلئے مصنوعی طور پر ویسلین کا استعمال ہوسکتا ہے مگر آخر کتنا زیادہ ہوگا؟
سوئنگ کے سلطان کا کہنا تھا کہ ابھی انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کی سیریز ہے اس میں دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے یہ پابندی کیسی رہتی ہے کیونکہ میں نے کبھی اس کا تجربہ نہیں کیا۔
علاوہ ازیں وسیم اکرم نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ حکام کو تھوڑی حد تک بولرز کو بال ٹیمپرنگ کی اجازت دینے پر غور کرنا چاہیے، اس پر بیٹھ کر فیصلہ کیا جائے کہ وہ پہلے اوور سے یا 25 اوورز کے بعد کب کرسکتے ہیں، ورنہ تو گیم پہلے ہی بلے بازوں کے حق میں جاچکا ہے۔