مصباح نے موجودہ صورتحال میں کرکٹ کو چیلنج قرار دے دیا

فائل فوٹو

لاہور: چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ کووڈ 19 کی وجہ سے موجودہ صورتحال مشکل ہے  اور کئی ایک چیلنجز درپیش ہیں۔

مصباح الحق نے ویڈیو لنک پر دورہ انگلینڈ کے لیے 29 کھلاڑیوں کے اعلان کے بعد میڈیا سے گفتگو کی اور کہا کہ کووڈ 19 کی وجہ سے پیدا ہونے والے حالات کو سب سمجھ رہے ہیں، کیونکہ ارد گرد اب ایسا ماحول ہو چکا ہے کہ سب کو خود سے بھی سمجھنا ہے، کسی کا بھی کووڈ 19 ٹیسٹ پازیٹو آسکتا ہے یا اس میں علامات ہو سکتی ہیں، اس حوالے سے کھلاڑی دماغی طور پر مضبوط ہیں اور ان سے گاہے بگاہے بات چیت ہو تی رہتی ہے جب کہ میڈیکل اسٹاف بھی ان سے رابطے میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کو تمام پروٹوکولز کے بارے میں بتایا بھی گیا ہے لیکن حالات سب کے لیے یکساں ہیں اسی وجہ سے ایک تو اسکواڈ میں کھلاڑی زیادہ رکھے ہیں اور ریزرو بھی رکھے ہیں تاکہ اگر مشکل پیدا ہو اور کسی کا ٹیسٹ مثبت آئے تو شامل کیا جا سکے۔

‏ مصباح الحق کا کہنا تھا کہ انگلینڈ ویسٹ انڈیز کی سیریز بڑی اہمیت کی حامل ہے، اس سیریز سے ہمیں اپنی حکمت عملی بنانے کا موقع ملے گا، کھلاڑی انہیں کھیلتا ہوئے دیکھ کر ریلیکس بھی ہوں گے اور انہیں نئی قوانین اور روایات کا عادی ہونے کا موقع ملے گا، اس کے علاوہ انگلینڈ میں ہمارے پاس خاصا وقت ہو گا تو اس سے بھی کھلاڑی خاصے ریلیکس ہوں گے کیونکہ اس وقت وہ ایک عرصہ سے میدان میں نہیں گے ہوئے اور۔ جب میدان میں جائیں گے تو انہیں خود بخود اندازہ ہو گا کہ خود کو حالات کے مطابق کیسے ڈھالنا ہے۔

ہیڈ کوچ نےمزید کہا کہ  بڑا اسکواڈ رکھنے کی ایک وجہ تو موجودہ حالات ہیں اور کووڈ ری پلیسمنٹ کی وجہ سے کھلاڑی ساتھ ہونے چاہیئں کیونکہ بعد میں کوئی کھلاڑی ٹیم کو جوائن نہیں کر سکے گا سب نے ایک ساتھ ٹریول کرنا ہے ، وہاں نیٹ بولرز نہیں ملیں گے ، نہ کاونٹیز کے ساتھ میچز ہوں گے ،سب کچھ انٹرا اسکواڈ نے ہی کرنا ہے اس لیے اسی کو زہن میں رکھتے ہو ئے بڑا اسکواڈ رکھا اور اس میں بھی بولرز زیادہ رکھے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سہیل خان کو انگلینڈ میں کھیلنے کا تجربہ ہے وہاب ریاض نے رضا مندی ظاہر کی ہے کہ وہ ریڈ بال کرکٹ کے لیے پریکٹس بھی کریں گے اور جب ضرورت ہو گی انہیں کھلایا جائے گا۔

مصباح الحق نے کہا کہ انگلینڈ میں صرف تین ٹی ٹوئنٹی میچز ہیں اور وہ بھی ٹور کے آخر میں زیادہ تر ریڈ بال کرکٹ ہے اس لیے اسکواڈ کو بناتے ہو ئے یہ چیز بھی ذہن میں رہیں، اگر دو الگ الگ اسکواڈ جانے ہو تے تو کوئی کھلاڑی مس نہ ہوتا ، ایک وقت میں ایک ساتھ اسکواڈ بناتے مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے  اور ہماری مشکل کو سمجھنا چاہیئے۔

 ہیڈ کوچ نے کہا کہ سرفراز احمد ہمارے دوسرے بہترین دستیاب وکٹ کیپر ہیں، صرف بیٹنگ میں رنز بنانے کو ہی نہیں دیکھا جاتا کیپنگ اور ماضی کا تجربہ بھی دیکھا جاتا ہے، اسی چیز کو دیکھتے ہو ئے سرفراز احمد کو پہلے سینٹرل کنٹریکٹ دیا اور اب انہیں اسکواڈ میں بھی شامل کیا گیا ہے کیونکہ محمد رضوان کے ساتھ وہ ہمارے لیے بیک اپ وکٹ کیپر ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ یونس خان کا آنا خوش آئند ہے ، وہ میرے لیے بڑے مدد گار ثابت ہوں گے، ٹیم میں شامل کھلاڑیوں کے ساتھ انہوں نے کریز شیئر کی ہو ئی ہے وہ کھلاڑیوں کو سمجھتے ہیں جس کا فائدہ گا اور اسی طرح مشتاق احمد کی موجودگی بھی اچھی ہو گی۔

مزید خبریں :