13 جون ، 2020
اسلام آباد: خیبرپختونخوا میں عوام کی جانب سے کورونا وائرس کے پیش نظر طے کردہ ضابطہ کار کی سب سے زیادہ خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) میں کورونا صورتحال اور ضابطہ کار پر عمل درآمد کا جائزہ اجلاس ہوا۔
اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ہیلتھ گائیڈ لائنز پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔
این سی او سی اعلامیے کے مطابق ٹیسٹنگ، ٹریسنگ اور قرنطینہ حکمت عملی کے تحت 308600 کی آبادی کے لیے 1292 مقامات پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا گیا ہے۔
این سی او سی کے اجلاس میں ملک بھر میں جاری ضابطہ کار کی خلاف ورزیوں پر کی جانے والی کارروائیوں پر بریفنگ دی گئی جس کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 255 خلاف ورزیاں، 44 ہوٹلز اور 7 کارخانے سیل اور جرمانے عائد کیے گئے۔
بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں 22 ورک شاپس، 42 گاڑیاں اور 120 دکانیں سیل و جرمانے عائد کیے گئے جب کہ آزاد کشمیر میں 1037 خلاف ورزیاں، 170 گاڑیاں اور 163 دکانیں سیل اور جرمانے کیے گئے۔
گلگت بلتستان میں 231 خلاف ورزیاں، 15 کارخانے، 83 گاڑیاں ،37 دکانیں جب کہ خیبرپختونخوا میں 5798 خلاف ورزیاں، 122 گاڑیاں، 239 دکانیں سیل اور جرمانے عائد کیے گئے۔
پنجاب میں 3753 خلاف ورزیاں، 9 کارخانے، 776 گاڑیاں اور 820 دکانیں جب کہ سندھ میں 1306 خلاف ورزیاں، ایک کارخانہ، 217 گاڑیاں اور 81 دکانیں سیل اور جرمانے عائد کیے گئے۔
اس کے علاوہ بلوچستان میں 736 خلاف ورزیاں، ایک کارخانہ، 217 گاڑیاں اور 81 دکانیں سیل کی گئیں اور جرمانے عائد کیے گئے۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظر ملک میں جزوی لاک ڈاؤن میں 9 مئی سے مزید نرمی کی گئی ہے جس کے بعد کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
ملک میں مہلک وائرس سے اموات کی مجموعی تعداد 2596 ہوگئی جب کہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 135864 تک پہنچ گئی ہے۔