پاکستان میں معیشت کا پہیہ چلانے کے سوا اور کوئی آپشن نہیں: حماد اظہر

وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر کا کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس معیشت کا پہیہ چلانے کے سوا اور کوئی آپشن نہیں ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ اگر کورونا نہیں آتا تو ہمیں یقین تھا کہ ہم 4 ہزار 800 ارب رواں مالی سال حاصل کر لیں گے، ان ٹیکسز کی بنیاد پر جو ہم نے پچھلے سال لگائے یا ان سے پہلے جو پاکستان میں لگائے جا چکے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری 17 فیصد گروتھ جاری تھی، ٹیکسز کی اور جو آخری کوارٹر ہوتا ہے اس میں سب سے زیادہ ٹیکسز جمع ہوتے ہیں لیکن اسی کوارٹر کے اندر کورونا کا سامنا کرنا پڑ گیا اور ٹیکس کے اہداف پورے نہ ہو سکے جس کی وجہ سے ہمیں 900 ارب روپے کا نقصان ہوا، صورتحال آہستہ آہستہ جب بہتر ہوگی تو ہم 4 ہزار 800 ارب روپے کا ٹارگٹ حاصل کر لیں گے۔

 حماد اظہر نے کہا کہ پاکستان کے پاس معیشت کا پہیہ چلانے کے سوا اور کوئی آپشن نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بے روز گار افراد کا ڈیٹا ابھی تک اپ ڈیٹ نہیں ہوا، اس پر کام کر رہے ہیں۔

 انہوں نے مزید کہا کہ امریکا میں بھی کورونا سے لاکھوں افراد بے روزگار ہوئے ہیں، لیکنڈونلڈ ٹرمپ کو وہ معیشت نہیں ملی تھی جو عمران خان کو ملی۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے 71 کھرب 37 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا تھا جسے اپوزیشن جماعتوں نے مسترد کر دیا ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت چور دورازے سے مزید ٹیکس عائد کرے گی، قوم کو خبردار کر رہا ہوں کہ آئندہ سال مزید مشکل اور سخت ہو گا۔

مزید خبریں :