15 جون ، 2020
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کورونا صورتحال پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر اور وزیراطلاعات شبلی فرازسمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں کوروناصورتحال، آئندہ چند دنوں کے تخمینوں اور کورونا سے نمٹنے کے لیے اقدامات پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں صوبوں میں کورونا مریضوں کے لیے بیڈز، آکسیجن، وینٹی لیٹرز اور سہولیات کا جائزہ لیا گیا جب کہ بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں کورونا ٹیسٹ کرنے والی 107 لیبارٹریز کام کررہی ہیں جن میں روزانہ کی بنیاد پر 25 ہزار ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ ملک میں 4 ہزار 800 وینٹی لیٹرز موجود ہیں جن کی شروع میں کل تعداد 700 تھی جب کہ موجود 4 ہزار 800 وینٹی لیٹرز میں مزید 1600کا اضافہ بہت جلد ہوجائے گا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک میں این 95 ماسک اور وینٹی لیٹرز مقامی طورپر تیارکیے جارہے ہیں جب کہ جولائی تک صوبوں کے اسپتالوں میں 2 ہزار کووڈ بستروں کا مزید اضافہ کیا جائے گا۔
بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ 20 بڑے شہروں میں کورونا متاثرین کی زیادہ تعداد والے مقامات کی نشاندہی کی گئی۔
اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حفاظتی اقدامات کی بدولت کورونا کا پھیلاؤ مؤثر طریقے سے روکا جا سکتا ہے، اب تک کے تخمینوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں لیکن عوام کا تعاون حکومتی کوششوں کو کامیاب بنانے میں اہم کردار رکھتا ہے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ مقامی قیادت اپنے علاقوں میں انتظامیہ کی مدد سے اسپتالوں میں کورونا سہولیات کا جائزہ لیں اور اپنے حلقوں کی عوام کا حفاظتی اقدامات کےحوالے سے تعاون یقینی بنانے میں بھی متحرک کردارادا کریں۔
دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا کیسز بڑھنے اور حفاظتی اقدامات مزید سخت کرنے سے متعلق 20 شہروں کی نشاندہی کردی ہے۔
جن شہروں میں کورونا کے حفاظتی اقدامات میں مزید سختی کی جائے گی ان میں اسلام آباد، کراچی، لاہور، کوئٹہ، پشاور، راولپنڈی، فیصل آباد، ملتان، گجرانوالہ، سوات، حیدرآباد، سکھر اور سیالکوٹ شامل ہیں۔
کورونا کے ہاٹ اسپاٹس میں گجرات، گھوٹکی، لاڑکانہ، خیرپور، ڈی جی خان، مالاکنڈ اور مردان بھی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے باعث 2783 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ متاثرہ مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے۔