جیو نیوز کے رپورٹر ولی خان بابر کو گولیاں مارنے والا کامران عرف ذیشان شانی گرفتار

جیونیوز کے رپورٹر ولی بابر کوگولی مارنے والے کامران عرف ذیشان شانی کوگرفتارکرلیا گیا، کراچی پولیس چیف کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں قاتل کا کہنا ہےکہ ولی بابرکو اس لیے قتل کیا کہ وہ ایم کیوایم مخالف خبروں پرکام کرتا تھا اور بانی متحدہ کی سابقہ اہلیہ کا انٹرویو بھی کرنا چاہتا تھا۔ 

کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن اور وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ جیو نیوز کے پورٹر ولی خان بابر کے اصل قاتل کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ ولی بابر جیو نیوز کے کرائم رپورٹر تھے جنہیں 2011 میں سپرمارکیٹ تھانے کی حدود میں نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ولی خان بابر پر فائرنگ کرنے والے اصل قاتل کامران کو گرفتار کرلیا گیا جب کہ کیس کے 8 ملزمان تھے جن میں سے ایک ملزم لیاقت علی ایک سال بعد مقابلے میں مارا گیا تھا۔

غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ ملزم کامران اس دوران اپنے ٹھکانے بدلتا رہا ہے اور ملزم نائن زیرو پر بھی رہا ہے جس نے دوران تفتیش 4 افراد کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔

کراچی پولیس چیف نے بتایا کہ فیصل موٹا اس کیس کا ماسٹر مائنڈ تھا، ملزمان کو انیس الرحمان اور عامر کی جانب سے ہدایت ملتی تھی جب کہ ملزمان کو ایم کیوایم جنوبی افریقا سے بھی ہدایت ملتی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ولی بابرکے قتل کے لیے 3 موٹرسائیکلوں اور2 موٹرکار کی ٹیمیں بنائی گئیں جن میں سے شیخ کامران کی موٹرسائیکل خراب ہوگئی اور اس کا ساتھی فرار ہوگیا جب کہ کامران نے ولی بابر پر فائرنگ کی اور پیدل موٹرسائیکل لے کرفرار ہوا تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ ملزم کامران ہوشیارشوٹر تھا اور محتاط ہوکر کام کرتا تھا، ملزم کی رہائش کا انتظام اس کے بھائی احسن نے کیا تھا۔

کراچی پولیس چیف نے بتایا کہ گرفتار ملزم نے قتل کی وجہ بتائی کہ ولی بابر ایم کیو ایم مخالف خبریں دیتے تھے اور بانی ایم کیو ایم کی سابقہ اہلیہ کا انٹرویو کرنا چاہتے تھے۔

دوسری جانب وزیراطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ ولی خان بابر کیس میں کامیابی ہوئی ہے اور واقعے کا اصل شوٹر آج گرفتار ہوا ہے جب کہ اس قتل کے بہت سے ملزمان گرفتار ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت صحافیوں کے ساتھ کھڑی ہے، عزیز میمن قتل کیس کے ملزمان بھی گرفتار ہوئے ہیں۔

ملزم کامران عرف ذیشان شانی کو خصوصی عدالت مارچ 2014 میں سزائے موت سناچکی

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کامران عرف ذیشان شانی کو مشترکہ کارروائی میں گرفتار کیا گیا اور وہ ولی بابر قتل کیس میں مفرور تھا جسے خصوصی عدالت نے مارچ 2014 میں غیر حاضری میں سزائے موت سنائی تھی۔

ذیشان کے ساتھ فیصل موٹا کو بھی مفروری میں سزائے موت سنائی گئی تھی اور فیصل موٹا 11 مارچ 2015 کو نائن زیرو پر چھاپے کے دوران گرفتار ہوا تھا۔

ولی خان بابر کیس میں خصوصی عدالت نے مارچ 2014 میں دیگر 4 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی تھی جن میں علی رضوی، شاہ رخ، نوید عرف پولکا اور فیصل محمود شامل ہیں۔

خیال رہے کہ جیو نیوز کے کرائم رپورٹر ولی بابر کو 13 جنوری 2011 کو دفتر سے واپس گھر جاتے ہوئے لیاقت آباد میں شہید کیا گیا تھا۔

مزید خبریں :