19 جون ، 2020
معروف قانون دان اور جسٹس فائز عیسیٰ کے صدارتی ریفرنس کے خلاف سپریم کورٹ میں وکلاء تنظیموں کی نمائندگی کرنے والے وکیل حامد خان نے کہا ہے کہ فیصلے سے ایک بار پھر عدلیہ کی آزادی اور آئین کی سربلندی کی فتح ہوئی ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں حامد خان کا کہنا تھا کہ عدالت نے ہمارے تمام نکات قبول کیے ہیں، یہ وکلاء، عدلیہ اور قانون کی حکمرانی کی فتح ہے، ملک میں عدلیہ آزاد ہے اور وکیل متحد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح منیر اے ملک نے کیس کی پیروی کی ان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور پاکستان کے چاروں صوبوں کے وکلاء جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ایسٹ ریکوری یونٹ(اے آر یو) بنانا بے بنیاد ہےاور یہ معاملہ ایک سائیڈ ایشو ہے لہٰذا امید ہے تحریری فیصلے میں اس کے متعلق کچھ کہا جائے گا۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سید قلب حسن کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کے لیے بڑا دن ہے اور فیصلے سے ثابت ہوا کہ سارے پاکستان کی عدلیہ ایک ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب جسٹس قاضی فائزعیسی کے خلاف کوئی ریفرنس نہیں۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے مختصر فیصلے میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریفرنس کالعدم قرار دینے کی درخواست منظور کرلی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس کالعدم قرار دینے کا فیصلہ تمام 10 ججز متفقہ کاہے۔