ملک میں احتساب صرف اور صرف اپوزیشن کیلئے ہے: فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ احتساب صرف اور صرف اپوزیشن کے لیے ہے اور حکمران خود احتساب سے بالا ہیں۔

اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام کے زیراہتمام بلوچستان کے حوالے سے کل جماعتی کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں مختلف سیاسی جماعتوں نے شرکت کی۔

کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کورونا روکنے میں ناکام ہے، ہماری تحریک کے دوران کورونا کا مسئلہ آیا تو ہم نے مدارس بند کیے اور اپنے احتجاج روک دیے لیکن حکومتی سطح پر غیر جمہوری فیصلے ہونے لگے، پھر ہم نے سیاسی جماعتوں سے رابطے شروع کیے۔

انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں کسی کمی کو قبول نہیں کیا جائے گا اور ہم کُل جماعتی کانفرنس کی طرف جائیں گے، پی ٹی آئی اور باپ پارٹی جڑواں ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد ایوان کی آپشن ہے، اسے عملی جامع پہنانے کے لیے بار بار سوچنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ احتساب صرف اپوزیشن کے خلاف بطور سیاسی انتقام استعمال ہورہا ہے، حکمران خود احتساب سے بالا ہیں اور ہم ملک میں غیر آئینی اور غیر قانونی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں۔

چینی کمیشن کی رپورٹ پر سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ چینی کمیشن سے یہ کس قدر آرام سے نکل گئے، کوئی پوچھنے والا ہی نہیں ہے، جیسے جہانگیر ترین کو سہولت دی گئی، اگر اپوزیشن والے باہر جاتے تو طوفان کھڑا ہو جاتا۔

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ سے متعلق سربراہ جے یو آئی کا کہنا ہے کہ قاضی فائز عیسی نے اچھے طریقے سے اپنا کیس لڑا جس سے عدالت کی توقیر میں اضافہ ہوا ہے، بدنیتی پر مبنی ریفرنس کے خلاف کارروئی ہونی چاہیے اور اس کی سزا بھی ہونی چاہیے، ججز کو ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ بلوچستان کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس میں حکومتی اتحاد سے علیحدہ ہونے والی جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے بھی شرکت کی۔

مزید خبریں :