20 جون ، 2020
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق بولنگ کوچ اور سابق آل راؤنڈر اظہرمحمود کا کہنا ہے کہ فہیم اشرف میں انہیں مستقبل کا ایک اچھا آل راؤنڈر نظر آرہا ہے، لیکن فہیم نے اب تک اپنے بیٹنگ ٹیلنٹ سے انصاف نہیں کیا۔
صحافیوں سے آن لائن گفتگو میں اظہر محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس آل راؤنڈرز کی کمی نہیں لیکن ہر کوئی جیک کیلس یا بین اسٹوکس جیسا نہیں ہوتا اور ان جیسا بننے کے لیے ضروری ہے کہ آل راؤنڈرز کو تسلسل کے ساتھ مواقع دیے جائیں تاکہ ان کو بہتر سے بہتر سیکھنے کا موقع ملے۔
انہوں نے کہا کہ ایک تو بیٹنگ آل راؤنڈر ہوتے ہیں جو اچھے رنز کرنے کے ساتھ ساتھ کچھ اوورز نکال لیتے ہیں اور دوسرے بولنگ آل راؤنڈرز جو اچھی بولنگ کے ساتھ کچھ رنز کرجاتے ہیں اور ایسے ہی آل راؤنڈر کامیاب ہوتے ہیں لیکن تھوڑے اوورز اور تھوڑے رنز والے اچھے آل راؤنڈرز نہیں بن سکتے۔
اظہر محمود نے کہا کہ فہیم میں ان کو اچھے آل راؤنڈر ہونے کا پوٹینشل نظر آرہا ہے کیوں کہ وہ اچھی بولنگ کے ساتھ بیٹنگ کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں، فہیم نے ماضی میں اچھی اننگز کھیلی ہیں لیکن افسوس ہے کہ فہیم نے اپنے بیٹنگ ٹیلنٹ کے ساتھ انصاف نہیں کیا، وہ ٹیم میں وہی کردار اد کرسکتے ہیں جو کسی زمانے میں ان کا یا عبدالرزاق کا ہوا کرتا تھا۔
سابق بولنگ کوچ پاکستان کی موجودہ بولنگ لائن کے بھی متعرف رہے اور کہا کہ پاکستان کا بولنگ گراف بتدریج اوپر جارہا ہے،شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ نوجوان ٹیلنٹ جب کہ ان کے ساتھ عباس اور عمران بھی موجود ہیں جو پاکستان کی بولنگ کو جان دیتے ہیں اور اس بولنگ لائن میں صلاحیت موجود ہے کہ وہ حریف کو آؤٹ کرسکیں جب کہ پلیئرز کی مینٹورنگ کے لیے وقار یونس سے بہتر نام کوئی اور نہیں ہوسکتا۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ہونے والی سیریز پر گفتگو کرتے ہوئے اظہر محمود نے کہا کہ ہر کسی کو انتظار ہے کہ کرکٹ ایکشن بحال ہو اور شائقین اس سیریز کے منتظر ہیں، میدان میں جاکر نہ سہی لیکن ٹی وی پر تو کچھ ایکشن دیکھنے کو ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ گیند چمکانے کے لیے تھوک کے استعمال پر پابندی کے بعد سیریز میں نئے گیند کے بولرز کا کردار اہم ہوجائے گا اور درمیان کے اوورز میں بیٹنگ کے لیے آسانی ہوگی اس لیے جو نئے گیند کا استعمال بہتر انداز میں کرسکے گا اس کو فائدہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم کے پاس موقع ہوگا کہ وہ ویسٹ اندیز کی انگلینڈ سے سیریز میں یہ مشاہدہ کرلے کہ گیند کس طرح موو ہورہا ہے۔
سابق آل راؤنڈر نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے بھی مطالبہ کیا کہ گیند کو چمکانے کے لیے یا تو متبادل مواد کی اجازت دی جائے یا پھر دوسرے نئے گیند کا آپشن جلد متعارف کرادیا جائے تاکہ بیٹ اور بال کے درمیان توازن کو برقرار رکھا جاسکے۔