21 جون ، 2020
کراچی کے کورونا سے متاثرہ علاقوں میں دو ہفتے کے لیے لگایا گیا اسمارٹ لاک ڈاؤن بظاہر دو دن میں ہی افادیت کھونے لگا۔
کراچی میں اسمارٹ لاک ڈاون کا مطلب راستہ بند ہے لیکن یہ متبادل اختیار کریں بن کر رہ گیا ہے۔
چھ اضلاع کے متاثرہ علاقوں میں لاک ڈاؤن کی اسمارٹنس رکاوٹوں کے آگے خالی گلیوں اور رکاوٹوں کے پیچھے رش تک محدود ہے، رکاوٹوں کے نام پر کہیں بلاکس لگا کر تو کہیں پولیس وین کھڑی کرکے آمد و رفت روکی جارہی ہے۔
اسمارٹ لاک ڈاؤن کا انتظامی رخ ایک طرف لیکن عوامی رخ بھی بالکل حوصلہ افزاء نہیں، سماجی فاصلے کا خیال اور چہروں پر ماسک کہیں کہیں نظر آتے ہیں۔
ادھر لاک ڈاون کی ان تمام خلاف ورزیوں کے ساتھ کووڈ 19 کی پیش قدمی جاری ہے، 24 گھنٹوں میں پھیپھڑوں پر حملہ آور ہونے والے وائرس نے 1315 افراد کو نشانہ بنایا ہے جس کے بعد شہر میں کورونا متاثرہ مریضوں کی تعداد 44 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔