Time 22 جون ، 2020
دنیا

چین کے ہاتھوں درگت بننے پر بھارتی حاضر سروس و ریٹائرڈ فوجی تلملا اٹھے

چینیوں کے ہاتھوں بھارتی فوجیوں کی درگت بننے پر بھارتی حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجی چراغ پا ہوگئے۔

چین کے ہاتھوں رسوائی پر بھارتی حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجیوں نے اپنے آرمی چیف کو خط لکھ دیا جب کہ لوگوں نے حکومت پر سوالات کی بوچھاڑ کردی ہے۔

بھارتی فوجیوں کے خط میں کہا گیا ہے کہ واقعے کے زمینی حقائق چھپانے کے لیے کہانی پر کہانی گھڑی جا رہی ہے۔

بھارتی حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجیوں کے اہل خانہ نے بھارتی آرمی چیف کو کھلے خط میں پوچھا ہے کہ بتایاجائے وادی گلوان میں کیا واقعہ پیش آیا، بھارتی آرمی چیف سے سوال کیا گیا کہ ایک سی او سمیت کئی انڈین فوجی کیسے مارے گئے؟ بھارتی فوجیوں کو کیوں ہلاک کیا گیا اور کیوں لاشیں مسخ کی گئیں؟

آرمی چیف سے حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجیوں کے اہل خانہ نے یہ بھی پوچھا ہےکہ کیا کبھی اصل حقیقت معلوم ہوگی؟ 

 بھارتی آرمی چیف سے کہا گیا ہے کہ انڈین فوجی توپ کا بارود نہیں ہیں، سفارتی فوائد کے لیے بھارتی فوجیوں کو ذبح نہیں کیا جاسکتا، داخلی اور بیرونی طورپرمشکل وقت کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔ 

خط میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں کو غیر پیشہ ورانہ اندازمیں کھو دیا گیا اور زمینی حقائق چھپانے کیلیے کہانی پر کہانی گھڑی جا رہی ہے، بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی بڑی ذمہ داری آرمی چیف پر بھی آتی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وادی گلوان میں سرحدی خلاف ورزی کرنے پر چینی فوج نے 20 بھارتی فوجیوں کو ہلاک اور 80 کے قریب اہلکاروں کو زخمی کردیا تھا جب کہ 3 افسران سمیت 10 اہلکاروں کو گرفتار بھی کرلیا تھا۔

فوجیوں کی ہلاکت کا معاملہ دونوں ممالک کے درمیان 5 دہائیوں بعد سامنے آیا ہے ، اس سے قبل آخری بار ارونا چل پردیش کی سرحد پر دونوں فوجوں میں مسلح تصادم ہوا تھا جس کے نتیجے میں 4 بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔

مزید خبریں :