22 جون ، 2020
چین کے ہاتھوں رسوائی کے بعد بھارتی فوج بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی اور فوری طور پر لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر اسلحہ کے استعمال کے قوانین میں تبدیلی کردی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی فوج نے چین کے ساتھ ملنے والی سرحد لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر اسلحہ کے استعمال کے قوانین میں تبدیلی کردی ہے جس کے تحت فیلڈ کمانڈر کو اختیارات تفویض کیے گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اسلحہ کے استعمال کے قوانین میں تبدیلی کے بعد فیلڈ کمانڈرز کو غیر معمولی حالات میں فائرنگ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ اس سے قبل 1996 اور 2005 کے معاہدے کے تحت دونوں افواج کو فائرنگ کی اجازت نہیں تھی جب کہ چین اور بھارت نے اتفاق کیا تھا کہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے 2 کلو میٹر کے علاقے میں فائرنگ اور دھماکا خیز مواد کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔
تاہم گزشتہ دنوں چین سے جھڑپ میں 20 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد اب بھارتی فوج نے قوانین میں فوری تبدیلی کردی ہے۔
گزشتہ دنوں ہونے والی جھڑپ میں چینی فوج نے بھارتی فوجیوں پر آہنی سلاخوں، برچھیوں اور پتھروں سےحملہ کیا جس میں بھارتی فوج کا لیفٹیننٹ کرنل بھی مارا گیا جب کہ 76 فوجی زخمی ہوئے تاہم واقعے پر بھارتی حکومت کی جانب سے چینی فوج کے نقصان کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی گئی جس پر سابق بھارتی فوجی سیخ پا ہیں۔
بھارتی فوج کے نئے قوانین پر بات کرتے ہوئے چینی حکومت کے حمایت یافتہ خبر رساں ادارے کے ایڈیٹر کا کہنا تھا کہ اگر قوانین میں تبدیلی کی بات درست ہے تو یہ چین سے معاہدے کی سنگین خلاف ورزی ہے اور بھارت کو کسی بھی کارروائی کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
وادی گلوان میں بھارتی اور چینی فوج کی جھڑپ میں بھارتیوں کی ہلاکت کے بعد وزیراعظم مودی نے کہا تھا کہ بھارتی فوج کو زمین پر موجود صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل آزادی دے دی ہے۔