’کورونا کے علاج کیلئے ریمڈیسویر اور ڈیکسامیتھا سون بنانےکی منظوری دے دی‘

اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی ادویات ریمڈیسویر اور ڈیکسامیتھا سون بنانےکی منظوری دی ہے۔

معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ عیدالاضحیٰ پرکورونا ایس او پیز سے متعلق صدرمملکت نے آج اجلاس طلب کیا ہے۔

ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کورونا کے کیسز اور اموات ہمارے خدشات کی بنسبت کم ہیں، پاکستان میں کورونا کے باعث 2.5 فیصد مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے جب کہ ملک میں کورونا سے مکمل ریکوری ریٹ 40 فیصد ہے۔

معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان میں کورونا سے متاثر ہیلتھ ورکرز کی شرح 3 فیصد ہے جب کہ کورونا وائرس کے باعث 43 ہیلتھ ورکرز وفات پا چکے ہیں، ہیلتھ ورکرز کی کیسے مدد کرنی ہے اس کے لیے کام ہو رہا ہے۔ 

ان کا کہنا ہے کہ عید کے بعد کورونا وائرس کی ایک لہر آئی تھی، اب ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد شروع ہو چکا ہے، پاکستان کے معاشی حالات کے باعث مکمل لاک ڈاؤن ممکن نہیں ہے،  1300سے زائد ہاٹ اسپاٹ کی نشاندہی کر کےصوبوں کو بتا دیا گیا ہے۔

ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ گزشتہ حکومتوں نے سب سے کم توجہ تعلیم اور صحت کے شعبے کو دی، ملک میں صحت کا انفرا اسٹرکچر بھی درست نہیں، جون میں معلوم ہوا کہ صوبوں نے صحت بجٹ پورا استعمال ہی نہیں کیا۔

معاون خصوصی ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ سب سے کم صحت کا بجٹ بلوچستان نے استعمال کیا، نجی اسپتالوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ فروری کے ریٹ پر چارج کریں۔

ظفر مرزا کا کورونا وائرس کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی ادویات کے حوالے سے کہنا تھا کہ ریمڈیسویر اور ڈیکسامیتھا سون ادویات بنانےکی منظوری دی ہے، افسوس ہے کہ ڈیکسامیتھا سون کو مارکیٹ سے غائب کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا، مارکیٹ میں ریمڈیسویر انجیکشن کی دستیابی یقینی بنانےکے لیے 3 امپورٹرز کو درآمدکی اجازت دی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈیکسامیتھا سون انجیکشن بنگلادیش سے درآمد کیے جا رہے ہیں، 12 لوکل مینوفیکچررز کو ریمڈیسویر انجیکشن بنانے کی اجازت دی گئی ہے جب کہ امید ہے 6 سے 8 ہفتے میں مقامی سطح پر انجیکشن کی تیاری شروع ہو جائے گی۔

ظفر مرزا نے بتایا کہ انجیکشن کی کم از کم قیمت 10 ہزار 600 روپے مقرر کی ہے، انجیکشن کی درآمد پر ٹیکس اور ڈیوٹی ختم کر دی ہے جب کہ یہ ادویات وینٹی لیٹر پر مریضوں اور آکسیجن لگنے والے مریضوں کو دی جائیں گی اور جو مریض ان ادویات کی قوت خرید نہیں رکھتے، این ڈی ایم اے ان کو مفت فراہم کرے گا۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا مزید کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہے کہ پلازمہ تھراپی سے کورونا کا مریض ٹھیک ہو جائے گا، افسوس ہمارے ہاں لاکھوں روپے میں پلازمہ فروحت کیا گیا، کسی کو پلازمہ جیسے چکر میں نہیں آنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر شمسی کو  پلازمہ کی صرف کلینک تھراپی کے طور پر اجازت دی گئی ہے۔

مزید خبریں :