کیا منور حسن، مفتی نعیم اور طالب جوہری کورونا کا شکار تھے؟

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے انکشاف کیا ہے کہ جماعت اسلامی کے سابق امیر منور حسن کا انتقال کورونا وائرس سے ہوا جبکہ مفتی نعیم خود کورونا کا شکار نہیں تھے لیکن ان کے گھر والے کورونا کا شکار ہیں۔

سندھ اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران مراد علی شاہ نے کہا کہ 'منور حسن آج جداہوگئے وہ کورونا پازیٹو تھے، علامہ طالب جوہری کا انتقال ہوا، مفتی نعیم کا انتقال ہوا وہ کورونا کے شکار نہیں تھے، لیکن ان کے اہل خانہ کورونا کا شکار ہیں'۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ علامہ طالب جوہری صاحب انتقال کرگئے کیا اس طرح سے ہم اپنے لوگ گنواتے جائیں گے، مفتی نعیم خود متاثر نہیں تھے لیکن ان کی ساری فیملی کورونا سے متاثر ہے، جہاں تک مجھے معلوم ہے مفتی نعیم صاحب کا کورونا ٹیسٹ نہیں ہوا تھا'۔

بعد ازاں مراد علی شاہ نے کہا کہ 'منور حسن صاحب کا میں نے کہا کورونا سے انتقال ہوا مجھ سے غلطی ہوگئی'۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ 'کہا گیا کہ کورونا کی 19 اقسام ہیں ، امریکی صدر نے بھی ایسا ہی بیان دیا ، ان کی لائنیں وہیں سے ملتی ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایک اور دہشت گرد کو کل آپ نے شہید کہہ دیا، یوسف رضا گیلانی نے تقریر کی تھی کہ وہ ہمارے لوگوں کا قاتل ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم کہتے تھے کورونا فلو ہے کھانسی ہو تو ٹیسٹ کروانے نہ نکل جانا ، پھر کہا 13 مارچ کو لاک ڈائون ہوا ، لاک ڈاؤن تو 23 مارچ کو سب سے پہلے ہم نے کیا تھا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مجھے بتائیں کون بھوک سے مرا ؟ اب وزیر اعظم کہتے ہیں میرا ہمیشہ ایک بیانیہ رہا ہے۔

مزید خبریں :