پی آئی اے کے 28 پائلٹس کی ڈگریاں جعلی نکلیں، 9 نے اعتراف جرم کرلیا، غلام سرور

وفاقی وزیر شہری ہوابازی غلام سرورخان نےکہا ہےکہ پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) میں 28 پائلٹس کی ڈگریاں جعلی ثابت ہوچکی ہیں، حالیہ دنوں میں 4 گھوسٹ پائلٹس فارغ کیے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر ہوابازی نے کہا کہ 148 مشکوک لائسنس کے حامل پائلٹس کی فہرستیں تمام متعلقہ اداروں کوبھیج دی ہیں، ان کےخلاف وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو فوجداری تحقیقات کیلئےلکھ رہےہیں۔

انہوں نے کہا کہ لائسنس اجراء کے شعبے سے وابستہ 5 افراد کو معطل کرکے انکوائری شروع کردی ہے۔

وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کہا کہ 2021 اداروں کی بہتری کاسال ہے ، سیاست ختم کرکے میرٹ کویقینی بنائیں گے۔

غلام سرور خان نے کہا کہ ہماری حکومت نے آج تک کوئی بھرتی نہیں کی، بعض لوگ ہمارے اقدمات کو منفی سمجھ رہے ہیں، ہم نے اصلاحات کا عمل شروع کیا ہے، جہاں غلط ہورہا ہے اس کو درست کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چیف جسٹس نے ازخود نوٹس میں ڈگری کی تصدیق کا عمل شروع کیا، پی آئی اے میں648 افراد کی ڈگری جعلی تھی، پاکستان میں پائلٹس 753 ہیں 107 غیر ملکی کمپنیوں میں کام کررہے ہیں۔

262 پائلٹس کے لائسنس مشکوک ہیں، وزیر ہوابازی

انہوں نے بتایا کہ 262 پائلٹس کے لائسنس مشکوک ہیں، سی پی ایل اور اے ٹی پی ایل لائسنس والے مشکوک ہیں، 148مشکوک لائسنس کی لسٹ پی آئی اے کو بھجوادی گئی اور  انہیں ہوابازی سے روک دیا گیا ہے، دیگر مشکوک لائسنس والے پائلٹس 100 سےزائد ہیں، ان کی تفصیلات بھی سول ایوی ایشن ویب سائٹ پر بھیج دی ہیں۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ سول ایوی ایشن کے 5اہلکاروں کے خلاف فوجداری انکوائری بھی کی جائے گی، ان میں آصف الحق سینیئر جوائنٹ سیکرٹری لائسنس، عبدالرئیس، خالدجاوید اور سیدآفتاب شامل ہیں۔

غلام سرورخان نے کہا کہ آئی ٹی کے لوگ بھی جعلی لائسنس کے اجراء میں شامل ہیں۔

'28 میں سے 9 پائلٹس نے اعتراف جرم کرلیا، انہیں برخاست کیا جائے گا'

ان کا کہنا تھا کہ 28 پائلٹس کی انکوائری مکمل کرلی گئی، شوکاز چارج شیٹ بھی دے دی، 28 میں سے 9 پائلٹس نےاعتراف جرم کرلیا، وفاقی حکومت کی اجازت سے انہیں نوکری سے برخاست کیا جائے گا۔

وزیر ایوی ایشن نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں پائلٹس کو بھرتی کیا گیا، پائلٹس کا جگہ پر دیگر افراد نے پیپر دیے ہیں، جن کے لائسنس جعلی نکلیں گے ان کو فوجداری مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ کپتانوں کو گراؤنڈ کرنے پر جو بھی مشکلات آئیں گی ان کو فیس کرنے کو تیار ہیں، دنیا بھر کی ائیرلائنز نے کپتانوں کو نوکریوں سے نکالا ہے، ہمارے پاس پائلٹس کی کمی نہیں ہوگی۔

مزید خبریں :