معذور نوجوان کو احساس کیش پروگرام کی طرف سے 'صبر' کا مشورہ

رحیم یار خان میں دونوں ہاتھوں سے معذور  28 سالہ نوجوان احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کی امدادی رقم سے محروم ہوگیا..

اسسٹنٹ ڈائریکٹر احساس پروگرام کا کہنا ہے کہ معزور افراد صبر کریں ان کے حوالے سے ابھی پالیسی بنائی جارہی ہے۔

6 یونین کونسل قادرپود کے رہائشی دونوں ہاتھوں سے معزور 28 سالہ نوجوان محمد نواز کا کہنا ہے کہ اس کے موبائل میں میسج آنے کے باوجود ایک مہینے سے دفتر کے چکر لگوائے جارہے ہیں اور 12 ہزار روپے کی امدادی رقم نہیں دی جارہی۔

اس کا کہنا ہے کہ اس کے دونوں ہاتھ نہیں ہیں وہ بائیو میٹرک نہیں دے سکتا۔

اس معاملے پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر احساس پروگرام خانپور میڈم صغراں کا کہنا ہے کہ جن کے انگوٹھوں کے نشان واضع نہیں یا جو معزور ہیں ان کے حوالے سے پالیسی بنائی جارہی ہے،  ایسے لوگ انتظار کریں جلد مسائل حل کر دیے جائیں گے۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے معاشی زبوں حالی کے شکار خاندان میں احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے تحت 12 ہزار روپے فی خاندان دیے جارہے ہیں۔

اس پروگرام کے دوران بیشتر بزرگ شہریوں نے شکایت کی تھی کہ ان کے انگوٹھے کے نشان مٹ گئے ہیں اور بائیو میٹرک نہ ہونے کی وجہ سے وہ امداد سے محروم ہیں۔

اس معاملے پر احساس پروگرام کی چیئرپرسن ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کورونا کی وجہ سے بند نادرا کے دفاتر فوری طور پر کھلوائے تھے تاکہ ایسے لوگوں کا مسئلہ حل ہوسکے تاہم اب تک یہ مسائل اپنی جگہ موجود نظر آتے ہیں۔

مزید خبریں :