لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں7 جولائی تک توسیع کردی

لاہور ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 7 جولائی تک توسیع کردی۔

لاہور ہائی کورٹ میں  شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی درخواست  کی سماعت جسٹس سردار احمد نعیم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے  کی۔

شہباز شریف نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ ڈاکٹروں نے انہیں مزید 3 ہفتے آرام کا مشورہ دیا ہے، اس لیے ان کی  عبوری ضمانت میں 3 ہفتے توسیع کی جائے اور ضمانتی مچلکوں پر دستخط کرنے کے لیے مزید مہلت دی جائے۔

عدالت کے استفسار پر وکیل شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ان کے مؤکل کورونا کی وجہ سے آئسولیشن میں ہیں اور کیونکہ وہ کینسر کے مریض ہیں اس لیے ان کی ریکوری آہستہ ہوتی ہے، 14دن گزرنے کے باوجود شہباز شریف کو کورونا کی علامات ہیں۔

عدالت نے سوال کیا کہ ضمانت منظور ہونے کے بعد7 دن تھےان7 دنوں میں مچلکوں پر دستخط کیوں نہیں کرائے۔

وکیل کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے دستخط کرنے لاہور ہائی کورٹ آنا تھا لیکن ان کا کورونا ٹیسٹ مثبت  آگیا، ان کی میڈیکل رپورٹس کو بھی ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔

وکیل کا مزید کہنا تھا کہ 9 جون کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے شہباز شریف کو بلایا اور شہباز شریف پیش ہوئے تھے، ایک سال 2 ماہ ہو گئے ہیں لیکن  نیب منی لانڈرنگ کا ریفرنس دائر نہیں کر رہا۔

عدالت نے  شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 7 جولائی تک توسیع کرتے ہوئے 2 جولائی کو انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ سائنسز سے کورونا ٹیسٹ کراکے رپورٹ عدالت کو پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

عدالت نے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی تاریخ میں بھی 7 جولائی تک توسیع کر دی۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں قومی احتساب بیورو (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کی لاہور میں رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا تاہم وہ گھر پر موجود نہیں تھے۔

شہباز شریف کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی گئی تھی جس میں چیئرمین نیب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔

3 جون کو عدالت نے نیب کو 17 جون تک شہباز شریف کی گرفتاری سے روک دیا تھا تاہم 11 جون کو صدر مسلم لیگ (ن) میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد سے وہ آئسولیشن میں ہیں۔

17 جون کو  ایک اور درخواست پر عدالت نے شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 29 جون تک توسیع کردی تھی اور ضمانتی مچلکوں پر بھی 29 جون کو دستخط کرنے کی ہدایت کی  تھی۔

مزید خبریں :