پاکستان
Time 02 جولائی ، 2020

'عوام گھبرائیں نہیں، جو پائلٹس اس وقت جہاز اڑا رہےہیں ان کو کلین چٹ مل چکی'

وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ حکومت نے پائلٹس لائسنسگ پر کارروائی خفیہ فارنزک انکوائری کے بعد کی ہے جبکہ وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ جو پائلٹس اس وقت جہاز اڑا رہےہیں ان کو کلین چٹ مل چکی ہے۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز اور معاون برائے احتساب شہزاد اکبر کے ساتھ نیوز کانفرنس میں علی زیدی نے بتایا کہ سول ایوی ایشن میں 2010 میں متعارف کرائے گئے لائسنسنگ نظام میں خامیاں تھیں۔

انہوں نے کہا کہ 2010 سے 2018 تک جاری کیے گئے 236 پائلٹس لائسنسز خلاف ضابطہ اور مشکوک پائے گئے جس پر 236 پائلٹس اور سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) لائسنسنگ کے 5افسروں کو معطل کیا گیا ہے۔

علی زیدی نے کہا کہ یہ پرانی حکومت نہیں ہے جہاں ایک وزیراعلیٰ کہتےتھے ڈگری توڈگری ہوتی ہے، کوئی بھی ایسا پائلٹ جس کےلائسنس میں بےضابطگی یا مشکوک ہے وہ گراؤنڈ ہے، حکومت کی پہلی ترجیح لوگوں کی حفاظت ہے۔

'مشاہد اللہ نے پی آئی اےمیں ہرجگہ اپنے رشتے دار لگائےہوئےتھے'

انہوں نے کہا کہ اداروں کو تباہ کرنے میں سیاست دانوں کا بڑا ہاتھ ہے، مشاہد اللہ نے پی آئی اے میں جو ڈرامے کیےوہ سب کو پتا ہیں، انکوائری ختم ہونے پر چند ماہ میں سی اے اے دنیا کی ٹاپ ایوی ایشن میں آجائے گی، پی آئی اے بھی دنیا کی ٹاپ ائیرلائن میں آجائے گی۔

علی زیدی نے مزید کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے ہر ادارے کو نقصان پہنچایا ہے، پورٹ قاسم کا 2008سے آڈٹ نہیں ہوا، ہم کروا رہےہیں، مشاہد اللہ نے پی آئی اےمیں ہرجگہ اپنے رشتے دار لگائےہوئےتھے، تحقیقات کےبعد 54 افراد کو گراؤ نڈ کیاہے، پیپلزپارٹی کہہ رہی ہے کہ روز ویلٹ بک رہا ہے، یہ بالکل غلط بات ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کیا یہ دانش مندانہ فیصلہ ہوتاہے کہ ہم حقیقت چھپا کر رکھتے، کیا یہ دانش مندانہ فیصلہ تھا کہ چینی کمیشن کی انکوائری چھپا کررکھتے، بھارت میں 4 ہزار پائلٹس کے لائسنس جعلی ہیں، تھوڑی تکلیف برداشت کرنا ہمارے مستقبل کیلئے ضروری ہے، عوام کو حقیقت بتانا پڑتی ہےجو ان سے زیادتیاں ہوئی ہیں، کیا یہ دانشمندانہ فیصلہ ہوتا کہ پی آئی اے کی تحقیقات کو چھپا کر بیٹھ جاتے ؟

اس موقع پر معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ سی اے اے سے متعلق سارے معاملے کا آغاز سپریم کورٹ کے از خود نوٹس سے ہوا، اس وقت ایک وزیراعظم کو بلایا گیا تھا جو وزیراعظم بھی تھا اور ائیرلائن کمپنی کا چیف ایگزیکٹو بھی۔

مسافروں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ، فلائٹ آپریشنز میں مصروف پائلٹس بہترین ہیں، شبلی فراز

وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ پی آئی اے کے معیار کو بحال کرائیں گے، پی آئی اے کی کھوئی ہوئی ساکھ دوبارہ بحال کرائیں گے، جو پائلٹس اس وقت جہاز اڑا رہےہیں وہ اسکروٹنی کے عمل سے گزر چکےہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو پائلٹس اس وقت جہاز اڑا رہےہیں ان کو کلین چِٹ مل چکی ہے، ہماری حکومت کو میرٹ کا نظام آگے چلانےکیلئے مینڈیٹ ملا ہے، یہ واحد حکومت ہے جس میں وزیراعظم کی فیملی کے لوگ کابینہ میں نہیں ہیں۔

شبلی فراز نے کہا کہ آنےسے پہلےمسلم لیگ شاہد خاقان عباسی گروپ کی پریس کانفرنس سنی، اس سےقبل پی ایم ایل ن شہبازشریف گروپ کی پریس کانفرنس سنی، امید ہے پی ایم ایل مریم نواز گروپ بھی پریس کانفرنس کرے گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت جتنے بھی پائلٹس جہاز اڑا رہے ہیں وہ اسکروٹنی سے گزر چکے ہیں،  مسافروں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں، فلائٹ آپریشنز میں مصروف پائلٹس بہترین ہیں۔

مزید خبریں :