03 جولائی ، 2020
ویتنام کے بعد ملائیشیا کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی اپنے ملک میں کام کرنے والے پاکستانی پائلٹوں کو عارضی طور پر معطل کردیا ہے۔
وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے چند روز قبل قومی اسمبلی میں کہا تھا کہ 260 سے زائد پاکستانی پائلٹس کے لائسنس جعلی ہیں۔
ان کے بیان کے بعد یورپین یونین ایوی ایشن کی سیفٹی ایجنسی نے پاکستان کی قومی ائیر لائن پی آئی اے کی اپنے ملکوں میں پروازوں پر 6 ماہ کے لیے پابندی عائد کردی ہے جب کہ کئی ممالک کی جانب سے پاکستانی پائلٹس کو معطل بھی کیا گیا ہے۔
اب سول ایوی ایشن اتھارٹی آف ملائیشیا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ فیصلہ ملائیشیا میں کام کرنے والے تمام غیرملکی پائلٹوں کا جائزہ لینے کے بعد کیا گیا ہے۔
ملائیشین سول ایوی ایشن اتھارٹی نے خبررساں ادارے رائٹرز کو بتایا ہے کہ ملائیشیا میں کام کرنے والے پاکستانی پائلٹوں کی تعداد 20سے بھی کم ہے تاہم یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ یہ پائلٹ کہاں کام کر رہے تھے۔
ملائیشیا کی قومی ائیرلائن نے کہا ہے کہ اس کے پاس کوئی بھی پاکستانی پائلٹ موجود نہیں ہے جب کہ ملانڈو ائیراور ائیرایشیا نے بھی تصدیق کی ہے کہ ان کے پاس کوئی پائلٹ ملازم نہیں ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان میں کل 860 پائلٹس ہیں جن میں سے 107 غیرملکی ائیرلائنز کے لیے کام کر رہے ہیں۔
ملائیشین سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ وہ پائلٹوں کے لائسنسوں کی تصدیق کے لیے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی سے مستقل رابطے میں ہے اور جن پائلٹس کے لائسنس درست ثابت ہوئے انہیں فوری بحال کر دیا جائے گا۔