03 جولائی ، 2020
پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے کہا ہےکہ وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی دہری شہریت کے معاملے پر الیکشن کمیشن کیوں کچھ نہیں کررہا؟
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ موجودہ وزیر پر الزام ہے کہ نوکروں کے نام بے نامی جائیداد رکھی ہوئی ہے، وزیر صاحب کی باہر بھی جائیدادیں ہیں، ایسٹ ریکوری یونٹ کیا کررہا ہے؟
انہوں نے کہا کہ ایسٹ ریکوری یونٹ صرف اپوزیشن کی فائلیں لے کر بیٹھا ہوا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ (ن) لیگ کے دو سینیٹرز کو صرف اس بنیاد پر نااہل کیا گیا کہ جس وقت انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، اس وقت وہ دہری شہریت کے حامل تھے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا فیصل واوڈا کی دہری شہریت پر سپریم کورٹ کو نوٹس نہیں لینا چاہیے؟ الیکشن کمیشن کیوں کچھ نہیں کررہا؟ الیکشن کمیشن کو فیصل واوڈا پر دہری شہریت کے الزام کا نوٹس لینا چاہیے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ہم سے تو 20، 20 سال پرانے بجلی اور گیس کے بل کا سوال کیا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کی دہری شہریت چھپانے پر نااہل قرار دینے کی پٹیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔
درخواست گزار کے مطابق فیصل واوڈا نے 11 جون کو کاغذات نامزدگی جمع کرائے جنہیں ریٹرننگ افسر نے 18 جون کو منظور کیا جب کہ امریکی شہریت ترک کرنے کی درخواست 22 جون کو جمع کرائی گئی۔
درخواست کے مطابق کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت فیصل واوڈا امریکی شہریت رکھتے تھے جسے انہوں نے جان بوجھ کر چھپایا۔