فیصل واوڈا نااہلی کیس جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کی متفرق درخواست منظور

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کی نااہلی کیس جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی درخواست  منظور کرلی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے فیصل واوڈا نااہلی کیس کی جلد سماعت کی متفرق درخواست پر سماعت کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ فیصل واوڈا کے خلاف رٹ پٹیشن کی گزشتہ سماعت 29 جنوری 2020 کو ہوئی جس کے بعد سے کیس کو سماعت کے لیے مقرر نہیں کیا جا سکا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ فیصل واوڈا نے ابھی تک اپنا جواب بھی عدالت میں جمع نہیں کرایا اور غیر قانونی طور پر پبلک آفس سنبھال رکھا ہے، فریقین جان بوجھ کر معاملے کو طول دینا چاہتے ہیں۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عوام کے بنیادی حقوق کے باعث کیس پر عدالت کی فوری توجہ کی ضرورت ہے، انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے درخواست جلد سماعت کے لیے مقرر کی جائے۔

میاں فیصل ایڈووکیٹ کی جانب سے بیرسٹر جہانگیر جدون عدالت میں پیش ہوئے اور کیس کو آئندہ ہفتے سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کی۔

فیصل واوڈا کے خلاف آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت مفاد عامہ کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ انہوں نے 11 جون کو کاغذات نامزدگی جمع کرائے جنہیں ریٹرننگ افسر نے 18 جون کو منظور کیا، فیصل واوڈا نے امریکی شہریت ترک کرنے کی درخواست 22 جون کو جمع کرائی، کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت  وفاقی وزیر امریکی شہریت رکھتے تھے جسے چھپایا۔

عدالت نے نااہلی درخواست پر فیصل واوڈا اور الیکشن کمیشن سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر رکھا ہے۔

سماعت کے بعد عدالت نے نااہلی کیس جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی متفرق درخواست منظور کرتے ہوئے رجسٹرار آفس کو ہدایات جاری کردی ہیں۔