05 جولائی ، 2020
وفاقی ادارہ شماریات نے اعتراف کیا ہے کہ موجودہ حکومت کے دوسرے سال میں پہلے سال سے بھی زیادہ شرح سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کی دستاویز کے مطابق 30 جون کو ختم ہونے والے گذشتہ مالی سال میں اوسط مہنگائی 10.74 فیصد رہی ہے جو کہ گزشتہ 8 سال کی مہنگائی کی بلند ترین سطح ہے جب کہ اس سے پچھلے مالی سال میں اوسط مہنگائی کی شرح 6.80 فیصد تھی۔
وفاقی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک سال میں آٹےکا 20 کلو تھیلا 204 روپے مہنگا ہوا اور اس کی قیمت 844 سے بڑھ کر1048 روپےہوگئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال میں چینی 8 روپے 79 پیسے فی کلو مہنگی ہو کر 72.03 روپے سے بڑھ کر 80.82 روپے فی کلو ہوگئی۔
اس کے علاوہ چائے کی فی کلو قیمت میں 100روپے اورگھی کی فی کلو قیمت میں 50 روپے کا اضافہ ہوا جب کہ دال مونگ کی فی کلو قیمت میں 92 روپے اور دال ماش کی فی کلو قیمت میں 68 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کی دستاویز کے مطابق مالی سال 20-2019ء میں ٹماٹر، سرخ مرچ، مرغی، انڈے،گڑ، گوشت، آلو، دودھ اور گھی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران چھوٹا گوشت 80 روپے اور بڑا گوشت 41 روپے فی کلو مہنگا ہوا، اس کے علاوہ انڈے کی فی درجن قیمت میں بھی 20 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔