06 جولائی ، 2020
سندھ حکومت نے عذیر بلوچ، نثار مورائی اور سانحہ بلدیہ فیکٹری کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ( جے آئی ٹی) کی رپورٹس جاری کردیں۔
سندھ حکومت کی جانب سے تینوں جے آئی ٹیز کی رپورٹس محکمہ داخلہ سندھ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق رپورٹس میں'لیاری گینگ وار کے اہم کردار عزیر بلوچ کو کس کی سیاسی سرپرستی حاصل تھی اور بلدیہ فیکٹری کے ملزمان نے کس کے کہنے پر آگ لگائی' جیسے اہم انکشافات کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ وہ جے آئی ٹی رپورٹس کا انتظار کررہے ہیں کیونکہ محکمہ داخلہ سندھ کی ویب سائٹ کا لنک ڈاؤن ہوگیا ہے۔
اس حوالے سے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہبا گل کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نےسانحہ بلدیہ کی رپورٹ پبلک کی اور ویب سائٹ کاسرور ڈاؤن ہوگیا۔
شہباز گل کا کہنا ہے کہ یہ طاقت اورحوصلہ صرف عمران خان میں ہےکہ ہرانکوائری رپورٹ کوبلاتا خیرپبلک کیاجاتاہے اور قانون کے مطابق ایکشن ہوتا ہے لیکن کبھی سرور ڈاؤن نہیں ہوا۔
خیال رہے کہ وفاقی وزیر علی زیدی کی جانب سے گذشتہ ماہ سانحہ بلدیہ، لیاری گینگ وار کے عزیر بلوچ اور سابق چئیرمین فشریز نثارمورائی کی جے آئی ٹی رپورٹس پبلک نہ کرنے سے متعلق چیف سیکرٹری سندھ کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
بعد ازاں سندھ حکومت نے اعلان کیا تھا کہ تینوں جے آئی ٹی رپورٹس پیرکو پبلک کردی جائیں گی۔