کھیل
Time 07 جولائی ، 2020

انگلینڈ کیخلاف گگلی میرا اہم ہتھیار ہوگا: یاسر شاہ

فوٹو: اسکرین گریب

قومی کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار اسپنر یاسر شاہ کا کہنا ہےکہ کہ انگلینڈ کے خلاف سیریز کیلئے وہ بھرپور محنت کررہے ہیں اور سیریز میں گگلی ان کا اہم ہتھیار ہوگا۔

ووسٹر سے میڈیا سےآن لائن گفتگو میں 34 سالہ یاسر شاہ نے اس بات کا اعتراف کیا کہ گزشتہ چند میچز میں ان کی کارکردگی وہ نہیں رہی جو 2018 تک رہا کرتی تھی،  انجری کی وجہ سے ان کا ردہم متاثر ہوا تھا لیکن آخری ٹیسٹ میں ان کی پرفارمنس سے اعتماد ملا ہے اور امید ہے کہ انگلینڈ میں ایک ماہ میں مزید تیاریاں کرکے سیریز میں اچھا پرفارم کرنے کی کوشش کریں۔

پاکستان کیلئے 39 ٹیسٹ میچز میں 213 وکٹیں حاصل کرنے والے یاسر شاہ نے کہا کہ وہ اس بار 2016 والی کارکردگی ہی دہرانے کی کوشش کریں گے، اچھی بات یہ ہے کہ اس وقت بھی مشتاق احمد ٹیم کے ساتھ تھے اور اس بار بھی مشتاق احمد ہی ساتھ ہیں، وہ ان سے بہت کچھ سیکھنے کی کوشش کررہے ہیں، گگلی اور ایکشن پر بہت کام کیا ہے اس لیے امید ہے کارکردگی میں فرق نظر آئے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ساوتھمپٹن میں گوکہ پاکستان کوئی ٹیسٹ نہیں کھیلا لیکن اعداد و شمار دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ وہاں اسپنرز کا ریکارڈ اچھا رہا ہے اور وہ کوشش کریں گے کہ کنڈیشنز سے فائدہ اٹھائیں۔

یاسر شاہ نے مزید کہا کہ پاکستانی ٹیم نا تجربہ کار بالکل نہیں، پلیئرز کی انٹرنیشنل کرکٹ میں کارکردگی ہے اور ان کو انگلینڈ میں کھیلنے کا بھی تجربہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسپنرز کے کردار میں کوئی فرق نہیں آیا، اگر ٹیم میں اسپنرز کا کردار ختم ہوجاتا تو پاکستان کرکٹ بورڈ ٹیم کے ساتھ اسپنرز کا کوچ کیوں رکھتا، ان سے جو امیدیں وابستہ ہیں اس پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے، یاسر شاہ پرفام کرے یا فاسٹ بولرز پرفارم کریں، یہ ٹیم ورک ہے، فائدہ تو پاکستان ٹیم کو ہی ہوتا ہے، ٹیم ورک کا فائدہ ہی ٹیم کی جیت ہے۔

پاکستانی اسپنر نے مزید کہا کہ جہاں کنڈیشنز سپورٹ نہیں کرتیں وہاں کوشش ہوتی ہے کہ رنز روکنے کی کوشش کروں۔

ایک سوال پر یاسر شاہ کا کہنا تھا کہ گیند کو چمکانے کیلئے تھوک کا استعمال نہ کرنے کا نقصان فاسٹ بولرز کو ہوگا لیکن اسپنرز کو اس سے کوئی زیادہ فرق نہیں پڑے گا،

انہوں نے کہا کہ پاکستان انگلینڈ سیریز سے قبل انگلینڈ ویسٹ انڈیز سیریز میں سب کو اندازہ ہوجائے گا کہ گیند کس طرح بی ہیو کرتا ہے، پاکستانی کھلاڑی انگلینڈ ویسٹ انڈیز سیریز کے میچز بھی بغور دیکھیں گے تاکہ انہیں نئی صورتحال کا اندازہ ہوسکے۔

مزید خبریں :