Time 07 جولائی ، 2020
پاکستان

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان پھر فاصلے بڑھنے لگے

لاہور میں ہونے کے باوجود کسی اہم لیگی رہنما نے بلاول بھٹو سے رابطہ بھی نہیں کیا، بلاول مسلم لیگ ن کی قیادت کے رویے سے مایوس ہوگئے ہیں: ذرائع— فوٹو:فائل 

اپوزیشن جماعتوں پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں پھر فاصلے بڑھنے لگے۔

ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) کی تجویز پر پی پی کی قیادت کو مسلم لیگ ن کے جواب کا انتظار ہے۔

پارٹی ذرائع نے بتایا کہ بلاول بھٹو مسلم لیگ ن کی قیادت کے رویے سے مایوس ہوگئے ہیں جب کہ ن لیگ کی قیادت پیپلز پارٹی سے رابطوں سے گریزاں ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور میں ہونے کے باوجود کسی اہم لیگی رہنما نے بلاول بھٹو سے رابطہ بھی نہیں کیا اور ن لیگ کی سرد مہری کی وجہ سے پیپلز پارٹی نے متبادل حکمت عملی پر غور شروع کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے کورونا سے صحت یاب ہونے کے باوجود بلاول بھٹو سے رابطہ نہیں کیا۔

ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو نے پارٹی کی لیڈرشپ کو متبادل حکمت عملی کی ہدایت کردی ہے جس کے تحت پیپلز پارٹی حکومت مخالف سرگرمیوں میں اضافہ کرے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی نے دیگر اپوزیشن جماعتوں سے رابطے تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر شہباز شریف سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کیے تھے تاہم اس دوران شہباز شریف کورونا کی تشخیص کے باعث آئسولیشن میں تھے۔

پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) دونوں ایک دوسرے کی حریف جماعتیں رہی ہیں تاہم یہ جماعتیں اب اپوزیشن میں ہیں تو ان میں فاصلے کم ہوئے تھے۔

مزید خبریں :