08 جولائی ، 2020
اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے معاملے پر علماء اور دینی طبقات کے ماہرین احتجاج کے بجائے کونسل کی رہنمائی کریں۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے اعلامیے کے مطابق وفاقی وزارت مذہبی امور نے مجوزہ مندرکے قیام کے لیے حکومتی فنڈ سے متعلق رائے طلب کی ہے۔
اعلامیے کے مطابق کونسل سے پوچھا گیا ہے کہ کیا حکومت سرکاری فنڈ سے غیرمسلموں کی عبادت گاہ تعمیر کرسکتی ہے ؟
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز نے ہدایت کی ہے کہ اس سوال پر شعبہ تحقیق جلد ازجلد اپنی رائے تشکیل دے، معاملے کو کونسل کی اعلیٰ باڈی کے آئندہ اجلاس کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز نے علماء اور دینی طبقات کے ماہرین سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ اس اہم قومی اور دینی مسئلے پر احتجاج کے بجائے کونسل کی رہنمائی کریں۔
اعلامیے کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کا اعلیٰ باڈی اجلاس ستمبر کے اوائل میں متوقع ہے۔
خیال رہے کہ اسلام آباد کے سیکٹر ایچ نائن میں گذشتہ دنوں مندر کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا تاہم مندر کی تعمیر نقشے کی منظوری کے بغیر شروع کرنے پر کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے کام رکوادیا ہے۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر یہ خبریں گردش کررہی ہیں کہ مندر کی تعمیر کے لیے سرکاری زمین اور فنڈز مختص کیے گئے ہیں جس کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں شہریوں کی جانب سے درخواستیں دائر کی گئی تھیں جنہیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے غیر مؤثر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کے پاس اس معاملے میں مداخلت کی کوئی بنیاد موجود نہیں ہے۔
اپنے فیصلے میں عدالت کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے کے قواعد و ضوابط کے بغیر تعمیر نہیں ہو سکتی، جب کہ وفاق نے مندر کی تعمیر پر خرچ کا معاملہ اسلامی نظریاتی کونسل بھجوایا ہے، اس لیے درخواستیں غیر مؤثر ہیں۔