سانحہ آرمی پبلک: 3 ہزار صفحات کی انکوائری رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

سانحہ آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) انکوائری کمیشن نے سر بمہر رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروادی۔

ترجمان آرمی پبلک اسکول انکوائری کمیشن عمران اللہ کے مطابق کمیشن کی رپورٹ چیف جسٹس آف پاکستان کو پیش کردی گئی ہے جو کہ 3 ہزار صفحات پر مشتمل ہے۔

کمیشن کی رپورٹ میں سانحے میں شہید ہونے والے بچوں کے والدین سمیت 132 افراد کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

تحقیقات کے دوران کمیشن نے 101 گواہان ، 31 پولیس، آرمی اور دیگر آفیسرز کے بیانات ریکارڈ کیے۔

یاد رہے کہ 16 دسمبر 2014ء کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں نے حملہ کرکے 150 سے زائد افراد کو شہید کردیا تھا، جن میں زیادہ تعداد معصوم بچوں کی تھی۔

سانحے میں شہید بچوں کے والدین واقعے کی مکمل تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا مطالبہ کررہے تھے۔

2018ء میں اس وقت کے چیف جسٹس  ثاقب نثار نے دورہ پشاور کے دوران اے پی ایس سانحے کے لواحقین سے ملاقات کی اور واقعے کا ازخود نوٹس لیا اور 5 اکتوبر 2018ءکو کیس کی سماعت کے دوران  پشاور ہائی کورٹ کے جج جسٹس محمد ابراہیم خان کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیا تھا جسے 6 ہفتوں میں اپنی رپورٹ عدالت عظمیٰ میں جمع کرانی تھی۔

مزید خبریں :