پاکستان

بجلی بحران کے حل کیلئے کے الیکٹرک کو اضافی گیس کی فراہمی کے بعد گیس کا بحران

کراچی میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کے بعد سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے احکامات کے تحت  کے الیکٹرک کو اضافی گیس کی فراہمی شروع کردی ہے جس کے باعث صوبے میں اب گیس کا بحران پیداہونے جارہا ہے۔

خیال رہے کہ آج اسلام آباد میں  گورنر سندھ عمران اسماعیل سے ملاقات کے بعد وزیراعظم نے کراچی میں لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے اسد عمر، گورنر سندھ اور معاون خصوصی برائے پاور ڈویژن کو کے الیکٹرک انتظامیہ سے ملاقات کرکے مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

 ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی ہدایات کے بعد سوئی سدرن کو حکم ملا کہ کے الیکٹرک کو مزید اضافی گیس دی جائے۔ 

واضح رہے کہ سوئی سدرن پہلے ہی طے شدہ معاہدے سے 60ملین مکعب فٹ زیادہ گیس کے الیکٹرک کو دے رہا تھا لیکن  اب اسے ہدایت ملی ہے کہ مزید 40 ملین مکعب فٹ گیس کے الیکٹرک کو دی جائے۔

 اس طرح سوئی سدرن  کو  اب کے الیکٹرک کو طے شدہ مقدار سے 100ملین مکعب فٹ گیس زیادہ فراہم کرنا ہے۔

' آئندہ دو دن سندھ کے سی این جی اسٹیشنز بند رہیں گے'

 اتنی زیادہ گیس کے الیکٹرک کو دینے کی وجہ سے اگلے دو دن سندھ کے سی این جی اسٹیشنز بند رہیں گے جب کہ اتوار کو 24 گھنٹے کے لیے صنعتوں کی گیس بھی بند کردی جائے گی۔ 

بجلی بحران پر قابو پانے کے لیے سوئی سدرن کی جانب سے  کے الیکٹرک کو اضافی گیس کی فراہمی شروع بھی کردی گئی ہے۔

 ذرائع سوئی سدرن کے مطابق سوئی سدرن کے الیکٹرک کو 40 ملین مکعب فٹ زائد گیس فراہم کرے گی جس کے بعد کے الیکٹرک کو گیس سپلائی ریکارڈ اوسط سطح 290 ملین مکعب فٹ تک پہنچ جائے گی۔

 سوئی سدرن گیس کمپنی نے جمعے سے اتوار تک سی این جی بند کرنےکا اعلان بھی کردیا ہے اور اعلامیے کے تحت جمعےکو صبح 8 بجے سے اتوار صبح 8 بجے تک سی این جی بند رہےگی۔

سوئی سدرن حکام کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو اضافی گیس فراہم کی گئی ہے اس لیے سی این جی بندکرنےکا فیصلہ کیا۔

صنعتکاروں گیس  بندکرنے کے خلاف شدید احتجاج 

صنعت کاروں نے کراچی کی صنعتوں کی بجلی کے بعد گیس بھی بندکرنے کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔

سائٹ ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری اور آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے فیصلے کو ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے حکومت سے اس پر نظرِ ثانی کا مطالبہ کیا ہے۔ 

ان کا کہنا ہے کہ پاور پلانٹس کو گیس کی بجائے فرنس آئل پر بھی چلایا جاسکتا ہے۔

سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر سلیمان چاؤلہ کا کہنا ہے کہ حکومت صنعتیں بند کرنا چاہتی ہے تو بتادے ہم فیکٹریوں کی چابیاں کے الیکٹرک اور سوئی سدرن کو دے دیتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ  صنعتوں میں گیس کی بندش سے پیداواری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوں گی،حکومت صنعتوں کوگیس نہ دینے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

مزید خبریں :