11 جولائی ، 2020
ایتھوپیا نے بھی پاکستانی پائلٹس کو طیارے اڑانے سے منع کردیا۔
ذرائع کے مطابق ایتھوپیا کی جانب سے پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کو خط لکھا گیا ہے جس کے ذریعے پاکستانی پائلٹس کو طیارے اڑانے سے روکنے سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ ایتھو پیا کی حکومت نے پاکستانی پائلٹس کو لائسنسوں کی تصدیق کرانے کی ہدایت کی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ایتھوپیا میں کام کرنے والے پاکستانی پائلٹس کے لائسنسوں کی تصدیق کی جائے اور بتایا جائے پی آئی اے کےکن پائلٹس کے لائسنس جعلی ہیں۔
اس سے قبل گزشتہ روز پاکستانی پائلٹس کے جعلی لائسنس کے معاملے پر امریکا نے بھی پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی عائد کردی ہے۔
خیال رہے کہ جعلی یا مشکوک لائسنس کے الزام کے تحت حکومت نے پاکستان ائیرلائنز (پی آئی اے) کے 141 پائلٹس سمیت 262 پائلٹس کی لسٹ جاری کی تھی۔
مشکوک لائسنس والے پاکستانی پائلٹس کا معاملہ سامنے آنے کے بعد 30 جون کو یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کی یورپین ممالک کے لیے فضائی آپریشن کے اجازت نامے کو 6 ماہ کیلئے معطل کیا تھا۔
ای اے ایس اے کی جانب سے پابندی کے بعد برطانیہ نے بھی پی آئی اے کی پروازوں کی آمد پرپابندی عائد کردی تھی جب کہ گزشتہ دنوں ویت نام کی ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی مشتبہ لائسنس کی اطلاعات کے بعد تمام پاکستانی پائلٹس گراؤنڈ کردیے تھے۔
اس کے علاوہ ملائیشیا نے بھی پاکستانی پائلٹوں کو عارضی طور پر معطل کردیا تھا جب کہ متحدہ عرب امارات کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایمریٹس ائیرلائنز میں کام کرنے والے پاکستانی پائلٹس اور فلائٹ آپریشن افسران کے مشکوک لائسنس کی جانچ پڑتال کے لیے پاکستانی حکام کو خط لکھا ہے۔
حکومت کی جانب سے مشکوک پائلٹس کی فہرست میں خامیاں سامنے آئی ہیں جس کے بعد پائلٹس کی ایسوسی ایشن پالپا نے اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔